چاند کی سطح پر پانی کی تلاش کے لیے غیرمعمولی خلائی مشن

چاند

(پاک صحافت) سائنسدانوں کی جانب سے آئندہ چند روز میں چاند کی جانب ایک غیرمعمولی مشن بھیجا جا رہا ہے۔ اس مشن کا مقصد چاند کی سطح پر موجود پانی کا نقشہ تیار کرنا ہے۔ Lunar Trailblazer نامی مشن 2 سال تک یہ کام کرے گا اور اسے 27 فرروی کو فلوریڈا سے اسپیس ایکس کے فالکن راکٹ کے ذریعے لانچ کیا جائے گا۔ اس مشن کا بنیادی مقصد چاند کی سطح پر پانی کو تلاش کرنا ہے۔

سننے میں تو یہ عجیب لگتا ہے کیونکہ بظاہر چاند کی سطح مکمل خشک ہے مگر سائنسدانوں نے حالیہ برسوں میں ایسے شواہد دریافت کیے ہیں جن سے عندیہ ملتا ہے کہ چاند میں پانی کی کافی مقدار موجود ہے۔ اس نئے مشن کا بنیادی مقصد یہی جاننا ہے کہ چاند کی سطح کے نزدیک کتنی مقدار میں پانی موجود ہے اور اس کے اہم مقامات کو تلاش کرنا بھی اس کا اہم مقصد ہے۔ سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ چاند میں موجود پانی مستقبل میں انسانی مشنز اور وہاں بستیوں کے قیام کے لیے اہم ثابت ہوگا۔

سولر پاور پلانٹس کی مدد سے اس پانی کو ہائیڈروجن اور آکسیجن کے حصول کے لیے استعمال کیا جاسکے گا، جن میں سے ہائیڈروجن کو ایندھن جبکہ آکسیجن کو انسانوں کو سانس لینے میں مدد فراہم کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ یہ نیا مشن امریکا اور برطانوی سائنسدانوں کا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ اس مشن سے ہم جان سکیں گے کہ پانی کس طرح چاند کی سطح پر سفر کرتا ہے۔

کچھ عرصے پہلے تک یہ تصور کیا جاتا تھا کہ چاند پر پانی کے مالیکیولز شہاب ثاقب اور سیارچوں کے ٹکرانے سے پہنچے۔ مگر پھر متعدد روبوٹیکس مشنز کے نتائج سے ثابت ہوا کہ چاند پر موجود پانی برف سے بنا ہے اور اس کی بہت زیادہ مقدار چاند کی گہرائی میں موجود ہے۔ خاص طور پر چاند کے قطب جنوبی میں موجود گڑھوں میں پانی کی کافی زیادہ مل سکتی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے