شینگھائی (پاک صحافت) سائنس دانوں نے شمسی توانائی کو تقریباً دو دہائیوں تک محفوظ کرنے کے لیے راہ تلاش کرلی۔ خیال رہے کہ سوئیڈن کی چامرز یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی اور چین کی شینگھائی جیاؤ ٹونگ یونیورسٹی نے مالیکیورر سولر تھرمل انرجی اسٹوریج سسٹم کا استعمال کرتے ہوئے تھرمو الیکٹرک جنریٹر کے طور پر کام کرنے کے لیے ایک انتہائی پتلی چپ بنائی ہے۔
تفصیلات کے مطابق چارمر یونیورسٹی کے شعبہ کیمسٹری اور کیمیکل انجینیئرنگ کے پروفیسر، جنہوں نے تحقیق کی سربراہی کی، کا کہنا تھا کہ یہ شمسی توانائی سے بجلی بنانے کا ایک نیا طریقہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کا مطلب ہے کہ ہم موسم، دن کے اوقات، یا ارضیاتی وقوع کی پرواہ کیے بغیر شمسی توانائی سے بجلی بنا سکیں گے۔
واضح رہے کہ یہ سسٹم ایک خصوصی طور پر بنایا گیا مالیکیول استعمال کرتا ہے جو سورج کی روشنی سے توانائی حاصل کرتا ہے۔ سوئیڈن میں شمسی توانائی سے بھرنے کے بعد چامرز یونیورسٹی سے اس کو شینگھائی یونیورسٹی بھیجا گیا جہاں موجود محققین اس کو بجلی میں بدل سکتے تھے۔ سوئیڈش سورج کی روشنی کو دنیا کے دوسرے حصے میں بھیج دیا گیا اور چین میں بجلی میں تبدیل کردیا گیا۔