اسلام آباد (پاک صحافت) وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ چین سے بزنس ٹو بزنس تعلقات چاہتے ہیں، ترکیہ سے تجارتی حجم سالانہ 5 ارب ڈالر پر لیکر جائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں فوڈ اینڈ ایگریکلچر ایکسپو میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان آمد پر تمام معززین کو خوش آمدید کہتے ہیں، چینی وفد ڈیڑھ سو کاروباری شخصیات پر مشتمل ہے، چینی سرمایہ کاروں کی نمائش میں شرکت خوش آئند ہے، چین اور پاکستان مضبوط رشتے میں بندھے ہیں، برادرانہ تعلقات کو مضبوط تجارتی روابط میں تبدیل کرنا ہے۔
ذرائع کے مطابق شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ ایک ہزار زرعی گریجویٹس کو ریفریشر کورسز کیلئے چین بھجوا رہے ہیں، پاکستان کی معیشت زراعت پر مبنی ہے، گزشتہ سال زرعی برآمدات 3 ارب ڈالر رہی، زرعی برآمدات 7 ارب ڈالر تک لے کر جائیں گے۔ پاکستان، چین کے تجربات سے استفادہ حاصل کرتے ہوئے اپنی زرعی پیداوار میں اضافہ چاہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ خواہش ہے کہ چین کے ساتھ بزنس ٹو بزنس تعلقات مضبوط ہوں، سی پیک کے دوسرے مرحلے میں بھی بزنس ٹو بزنس پر توجہ دی جارہی ہے، پاکستان میں چینی صنعت کی منتقلی کے ذریعے برآمدات میں اضافہ چاہتے ہیں۔
اس سے قبل وزیراعظم سے ترک سرمایہ کاروں کے اعلی سطح وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ترک صدر عزت مآب رجب طیب اردوان سے پاکستان اور ترکیہ کے مابین تجارتی حجم کو موجودہ سطح سے بڑھا کر سالانہ 5 ارب ڈالر پر پہنچانے پر اتفاق ہوا ہے، تجارتی حجم کو سالانہ 5 ارب ڈالر پر پہنچانے کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کررہے ہیں۔