پاک صحافت پاکستان کی وزارت خارجہ نے غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کے داخلے کو روکنے کے صیہونی حکومت کے اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیلی حکومت کے غیر انسانی اقدامات کے خلاف رد عمل کا اظہار کرے اور غزہ کے عوام کے لیے انسانی امداد کی غیر محدود رسائی کو یقینی بنائے۔
پاک صحافت کے مطابق، پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے آج رات ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا: "اسلام آباد حکومت رمضان کے مقدس مہینے میں غزہ میں اہم انسانی امداد کے داخلے کو روکنے کے اسرائیلی (حکومت) کے فیصلے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔”
بیان میں کہا گیا ہے: "غزہ کے لوگوں کے خلاف حالیہ کارروائی لاکھوں فلسطینیوں کو انسانی امداد دینے سے انکار کرنے کی اسرائیل کی منظم مہم کا حصہ ہے، جو کہ قابض حکومت کی طرف سے بین الاقوامی قوانین کی ایک اور واضح خلاف ورزی ہے اور اس نے جنگ بندی کے معاہدے کو بھی خطرے میں ڈال دیا ہے۔”
شفقت علی خان نے مزید کہا: "ہم عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ غزہ کے لوگوں کے لیے انسانی امداد تک غیر محدود رسائی کو یقینی بنائے اور لاکھوں شہریوں کو انسانی امداد سے انکار کرکے فلسطینیوں پر اجتماعی سزائیں دینے کے لیے اسرائیل کو جوابدہ ٹھہرائے”۔
پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے مزید زور دیا کہ اسلام آباد غزہ میں مکمل اور مستقل جنگ بندی کے ساتھ ساتھ یروشلم کے دارالحکومت کے طور پر 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مبنی ایک آزاد اور قابل عمل فلسطینی ریاست کے قیام کے حل کے حصول کے لیے سیاسی عمل کے احیاء کے لیے اپنے مطالبے کا اعادہ کرتا ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے کل اعلان کیا کہ اس دن کی صبح تک غزہ کی پٹی میں تمام سامان اور امدادی اشیاء کے داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
بنجمن نیتن یاہو کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے: "یہ فیصلہ معاہدے کے پہلے مرحلے کے خاتمے اور مشرق وسطیٰ کے امور کے لیے امریکی ایلچی اسٹیو وائٹیکر کے مذاکرات کو جاری رکھنے کے منصوبے کی حماس تحریک کی مخالفت کے بعد کیا گیا ہے۔”
اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے مزید کہا کہ حکومت اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے بغیر جنگ بندی کی اجازت نہیں دے گی اور اگر حماس تحریک نے مخالفت جاری رکھی تو اس کے دیگر نتائج برآمد ہوں گے۔
اس سے قبل تحریک حماس اور دیگر فلسطینی مزاحمتی گروپوں، عرب اور اسلامی ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں نے غزہ کی پٹی میں امداد کو روکنے کی مذمت کی تھی۔
Short Link
Copied