جماعت اسلامی

حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور ختم، دوسرا دور کل ہوگا

راولپنڈی (پاک صحافت) حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور ختم ہوگیا ہے جبکہ دوسرا دور کل ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان کمشنر راولپنڈی کے دفتر میں مذاکرات کا پہلا دور ختم ہوگیا ہے، جماعت اسلامی نے دھرنا ختم کرنے کیلئے نو مطالبات پیش کئے، جماعت اسلامی کی جانب سے لیاقت بلوچ، نصراللہ رندھاوا اور امیرالعظیم شریک ہوئے۔ حکومتی ٹیم میں وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ، امیر مقام ، طارق فضل چوہدری اور وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر بدر شہباز شامل تھے جبکہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کمشنر راولپنڈی عامر خٹک، ڈپٹی کمشنر راولپنڈی حسن وقار چیمہ شامل تھے ۔

ذرائع کے مطابق راولپنڈی میں جماعت اسلامی کے نائب امیر لیاقت بلوچ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے رابطہ کر کے کمیٹی سے بات کرنے کا کہا تھا، گزشتہ شب ہم نے مذاکرات کی پیشکش کو قبول کیا، آج مذاکرات کا پہلا دور اچھے ماحول میں ہوا، کل دوسرا دور ہوگا، ہم نے آج ملاقات میں اپنا ایجنڈا واضح کر دیا ہے۔

مذاکرات کی پہلی نشست ختم ہونے کے بعد ہونے والی پریس کانفرنس میں نائب امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ عوام کے لیے زندگی گزارنا مشکل ہوگیا، انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) موت کے پروانے بن گئے، واحد معاہدہ چین کے ساتھ ہے، عوام کو مہنگی بجلی کی بھینٹ نہیں چڑھنے دیں گے، حکومت نے ٹیکنیکل کمیٹی بنانےکا کہا ہے جو کہ کل تک بن جائے گی۔

جماعت اسلامی کے نائب امیر لیاقت بلوچ کا کہنا ہے کہ دھرنا اور مذاکرات ایک ساتھ چلیں گے، بڑی تعداد میں ہمارے کارکن رہا ہوگئے، 35 افراد کی نظر بندی کا حکم دیا گیا، تفصیلات حکومت کو فراہم کر دی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

ترجمان دفتر خارجہ

پاکستان کی لبنان میں بذریعہ الیکٹرانک آلات اسرائیلی دہشتگردی کی مذمت

اسلام آباد (پاک صحافت) دفترِ خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے