پاکستانی شخصیات

حزب اللہ امریکہ اور صیہونیت کا مقابلہ کرنے کی واضح مثال ہے۔ پاکستانی شخصیات

(پاک صحافت) پاکستان کے سیاسی مفکرین اور مذہبی شخصیات نے حزب اللہ کے سکریٹری جنرل شہید سید حسن نصر اللہ کے قتل میں صیہونی حکومت کے جرم کی مذمت کرتے ہوئے کہا: حزب اللہ خطے کی سب سے طاقتور فوجی طاقت ہے اور امریکی سامراج کا مقابلہ کرنے کی واضح مثال ہے۔

تفصیلات کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے مشرقی ہمسایہ ملک کی حیثیت سے پاکستان میں ردعمل کا سلسلہ جاری ہے جس کے مسلم عوام فلسطین اور مزاحمتی محاذ کے جنگجوؤں کی حمایت کے لیے ہمہ وقت پیش پیش رہتے ہیں۔ آج پاکستان کے مختلف شہروں میں صیہونی حکومت کے جرائم کے خلاف زبردست مظاہرے ہونے جا رہے ہیں۔

پاکستان سینیٹ کی دفاعی امور کی کمیٹی کے سابق چیئرمین سید مشاہد حسین نے کہا ہے کہ حسن نصراللہ اسرائیل مخالف محاذ کے لیے سب سے زیادہ بااثر شخصیت تھے اور جس تحریک کی قیادت انہوں نے کی وہ ان کے قتل سے کبھی نہیں رکے گی۔

انہوں نے تاکید کی کہ علاقے میں اسرائیل مخالف جذبات میں شدت آئے گی کیونکہ حزب اللہ اسرائیل کے خلاف سب سے طاقتور فوجی طاقت کے طور پر جانی جاتی ہے، اس کردار میں وہ “محور مزاحمت” کا حصہ ہے اور یہ مزاحمت مستحکم رہے گی۔

پاکستان کی سابق وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے شہید نصر اللہ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ لبنان کی حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل نے دکھایا کہ امریکی سامراج اور غاصب صیہونی حکومت سے کیسے نمٹا جاتا ہے۔

اس خاتون سیاست دان نے تاکید کی کہ سید حسن نصر اللہ اور حزب اللہ کی جدوجہد اور قربانیاں ظالم قوتوں کے خلاف مزاحمت کے لیے ایک عظیم ترغیب کا ذریعہ رہیں گی۔

جمعیت علماء پاکستان کے سربراہ اور قومی یکجہتی کونسل کے سربراہ صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے سید حسن نصر اللہ کی شہادت کا اعلان کیا۔ حزب اللہ کے سکریٹری جنرل نے اس ملک اور عالم اسلام کے عوام بالخصوص شجاع بیت المقدس کے بہادر جنگجوؤں سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا کہ مجاہدین کے کمانڈر اور عالم دین جناب نصر اللہ شاہد ایک مضبوط عنصر تھے۔ عالم اسلام کا اتحاد اور مسلمانوں کے مشترکہ دشمن غاصب اسرائیل کے خلاف جنگ کا نمونہ۔

یہ بھی پڑھیں

پی آئی اے

پی آئی اے کا ترکیہ کیلئے فلائٹ آپریشن عارضی طور پر معطل

اسلام آباد (پاک صحافت) عدم ادائیگی کے باعث پی آئی اے نے ترکیہ کے لیے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے