لاہور (پاک صحافت) وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ کل قومی اسمبلی اجلاس میں تحریکِ انصاف کی طرف سے مذمت کا ایک لفظ نہیں بولا گیا، اسمبلی میں موجود پی ٹی آئی کے لوگوں کو بی ایل اے کے خلاف بولنا چاہیے تھا۔ پ
نجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے ہمیں متحد ہونا ہو گا، جہاں تحریکِ انصاف کا فسادی ٹولہ بیٹھا ہو وہاں پر متحد ہونا مشکل ہے، ہمیں ایک نیا نیشنل ایکشن پلان بنانا ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیرِاعظم نے معاملے کو اچھی طرح ٹیک اپ کیا ہے، کے پی میں ایک دھماکا ہوا ہے، اللہ پاک سب کی حفاظت کرے، حالات نازک ہیں، ایک شخص کو بچانے کی جنگ کے بجائے ہمیں ملک بچانے کی بات کرنا چاہیے۔
عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کو قیدی کے بجائے خیبر پختون خوا کے عوام کا خیال رکھنا ہوگا، امن برقرار رکھنا صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہے، اس سے یہ نہیں بھاگ سکتے، مجرموں کو حکومت کے ساتھ نہیں بٹھا سکتے، پی ٹی آئی کے باقی لوگ حکومت کے ساتھ بات کر سکتے ہیں۔ عظمیٰ بخاری نے یہ بھی کہا کہ خیبر پختون خوا کی حکومت افغانستان میں وفود بھجوانے میں مصروف ہے۔