پاکستان کے صدر نے تہران اور اسلام آباد کے درمیان سفارت کاری اور بات چیت کی ضرورت پر زور دیا

علوی

پاک صحافت پاکستان کے صدر نے اس ملک اور اسلامی جمہوریہ ایران کے درمیان برادرانہ تعلقات کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے سفارت کاری اور مذاکرات کے ذریعے استعمال کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

جمعرات کو پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق، اسلام آباد میں پاکستان کے صدارتی محل کے تعلقات عامہ سے عارف علوی نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اعلان کیا کہ دہشت گردی ایک مشترکہ چیلنج ہے اور اس سے نمٹنے کے لیے خطے اور دنیا میں اجتماعی تعاون کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ایران کے ساتھ دیرینہ اور برادرانہ تعلقات ہیں لہذا دونوں ممالک کو سفارت کاری اور مذاکرات کے ذریعے مسائل کے حل کے لیے آگے بڑھنا چاہیے۔

پاکستان کے صدر نے اس بات پر زور دیا کہ یہ ملک تمام ممالک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرتا ہے اور دوسرے ممالک سے بھی اسی طریقہ کار اور اصولوں کے مطابق کام کرنے کی توقع رکھتا ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق، پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے آج اسلام آباد میں اپنی پریس کانفرنس میں ارنا کے رپورٹر کے جواب میں، دہشت گردی کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ تعاون کے لیے ملک کی کوششوں پر تاکید کی۔ انہوں نے کہا: ایران ہمارا برادر ملک ہے اور پاکستان خودمختار ہے اور وہ اپنے پڑوسی کی علاقائی سالمیت کا احترام کرتا ہے۔

ممتاز زہرا نے مزید کہا: ہم کشیدگی کو بڑھانے کی کوئی خواہش نہیں رکھتے اور دونوں ممالک کے برادرانہ تعلقات کو دیکھتے ہوئے امید کی جاتی ہے کہ خطے میں امن و سلامتی کو متاثر کرنے والا کوئی اقدام نہیں اٹھایا جائے گا۔

انہوں نے بیان کیا: اسلامی جمہوریہ ایران ہمارا بہت قریبی اور ہمسایہ ملک ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ دونوں ممالک کے درمیان مواصلاتی ذرائع مشترکہ مسائل کا حل ہوسکتے ہیں۔

اس سے قبل ایران کے وزیر داخلہ احمد واحدی نے ایران کی سرحد کے قریب ایک گاؤں پر پاکستان کے میزائل حملے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد کا اعلان کیا تھا، یہ تمام افراد غیر ملکی تھے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے صبح سویرے ایران کے سرحدی مقام پر پاکستان کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ تہران میں اس ملک کے سفارت خانے کے انچارج ڈی افیئرز کو وزارت خارجہ میں طلب کیا جا رہا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے