پاکستان کے وزیر خارجہ: جوہری ہتھیاروں سے لیس ملک کے طور پر، ہم کسی بھی بھارتی کارروائی کا جواب دیں گے

اسحاق
پاک صحافت پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ نے ہندوستانی کشمیر میں حالیہ واقعہ کو افسوسناک قرار دیا اور ساتھ ہی اپنے مشرقی پڑوسی کی طرف سے کسی بھی اشتعال انگیز کارروائی کے خلاف خبردار کرتے ہوئے کہا: "ایک ایٹمی طاقت ہونے کے ناطے، اسلام آباد اپنے قومی مفادات کے تحفظ کے لیے کسی بھی ہندوستانی اقدام کا جواب دے گا۔”
پاک صحافت کے نامہ نگار کے مطابق، سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے ملک کے زیر انتظام کشمیر میں سیاحوں پر حالیہ حملے کے بارے میں ہندوستانی حکام کے موقف کے بعد پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی کے ہنگامی اجلاس کے انعقاد سے چند گھنٹے قبل اعلان کیا: "پاکستان ایک ذمہ دار ملک اور ساتھ ہی ایک ایٹمی طاقت ہے اور ہندوستان کے غیر معقول اقدامات کا جواب دینے کے لیے تیار ہے۔”
انہوں نے پاکستان کے خلاف ہندوستان کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا اور مزید کہا: "نئی دہلی نے اسلام آباد کو کوئی ثبوت یا دستاویزات فراہم نہیں کیں اور وہ صرف پاکستان پر الزام لگا رہی ہے، اس لیے پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی اس حوالے سے ضروری فیصلے کرے گی۔”
پاکستانی وزیر خارجہ نے زور دے کر کہا: "ہم اپنی سرزمین اور قومی مفادات کے تحفظ کے لیے ہر قدم اٹھائیں گے اور ہندوستان کے اشتعال انگیز اقدامات کا جواب دیں گے۔”
بھارتی حکام اپنے مغربی پڑوسی (پاکستان) پر کشمیر میں سیاحوں پر حملے میں ملوث ہونے کا الزام لگا رہے ہیں اور اس صورتحال کے جواب میں پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج ہو گا۔
نئی دہلی کشمیر اور ہندوستان کے دیگر حصوں میں دہشت گردانہ حملوں کی منصوبہ بندی کے لیے پاکستانی عسکریت پسند گروپوں کو بھی ذمہ دار ٹھہراتا ہے۔
بھارتی کابینہ نے پاکستان کے ساتھ پانی کی تقسیم کا معاہدہ بھی معطل کر دیا اور اٹاری پاکستانی جانب واہگہ بارڈر نامی سرکاری سرحدی کراسنگ کو بھی بند کر دیا۔ پاکستانی حکام بھارت کی جانب سے مشترکہ آبی معاہدے کی معطلی کو بلاجواز اقدام اور معاہدے میں کیے گئے وعدوں کے منافی قرار دیتے ہیں۔
ہندوستان نے ہندوستان میں پاکستانی سفارتخانے کے فوجی، دفاعی اور سیکورٹی اہلکاروں کو بھی ناپسندیدہ عناصر قرار دیتے ہوئے پاکستانی شہریوں سے کہا کہ وہ 48 گھنٹوں کے اندر ہندوستانی سرزمین چھوڑ دیں۔ اسلام آباد میں ہندوستانی سفارت خانے کے ملٹری اتاشی کو بھی نئی دہلی واپس بلا لیا گیا ہے۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان موجودہ کشیدگی مارچ 2018 میں دونوں ممالک کے درمیان ہونے والی فضائی جنگ کی یاد دلا رہی ہے، جس نے انہیں ایک مکمل جنگ کے دہانے پر پہنچا دیا۔ یہ صورتحال پلوامہ کے علاقے میں بھارتی فورسز پر ایک مہلک خودکش حملے کے چند روز بعد پیدا ہوئی۔
پاک صحافت کے مطابق، بندوق برداروں نے ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سری نگر سے تقریباً 90 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع سیاحتی علاقے پلگھم میں سیاحوں کے ایک گروپ پر فائرنگ کر دی، جس میں گزشتہ منگل کی شام کم از کم 27 افراد ہلاک ہو گئے۔ بھارتی حکام نے اس واقعے کو دہشت گردانہ حملہ قرار دیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے