پاک صحافت اقوام متحدہ میں پاکستان کے نائب مستقل مندوب نے صیہونی حکومت کی مسلسل جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے اسے مشرق وسطیٰ میں عدم تحفظ اور بحرانوں کی اصل جڑ قرار دیتے ہوئے غزہ میں جنگ بندی کے فوری اور مکمل نفاذ پر زور دیا۔
پاکستان کے قومی ٹیلی ویژن پر ارنا کی بدھ کو ایک رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں ملک کے نائب مستقل مندوب عاصم افتخار احمد نے تنظیم کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں ایک بیان میں عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں دیرپا استحکام کے قیام کو ترجیح دے۔
انہوں نے تاکید کی: مشرق وسطیٰ میں عدم تحفظ کی جڑ اسرائیلی حکومت کی جارحیت اور ناجائز قبضہ ہے، اس لیے پاکستان سلامتی کونسل سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی جیسے منصوبوں کے خلاف کھڑا ہو۔
عاصم افتخار نے مغربی کنارے میں صیہونی حکومت کی جارحیت کو فوری طور پر روکنے، حکومت کو انسانی امداد کے عمل کو غلط استعمال کرنے سے روکنے اور غزہ میں جنگ بندی کے فوری اور مکمل نفاذ کے پاکستان کے مطالبے پر مزید زور دیا۔
انہوں نے مزید کہا: اسرائیلی حکومت فلسطینیوں کی زمینوں پر قبضے، صیہونی آبادکاروں کے تشدد اور روز بروز بڑھتی ہوئی فوجی جارحیت کے ذریعے فلسطینیوں کی شناخت کو ان کے آبائی علاقوں میں مٹانے کی کوشش کرتی ہے۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے نائب مستقل نمائندے نے مزید زور دیا کہ ہمیں ایک قابل اعتماد اور ناقابل واپسی سیاسی عمل کے ذریعے ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام میں مدد کرنی چاہیے اور اس کے سنجیدہ اقدامات میں سے ایک فلسطین کی اقوام متحدہ میں مکمل رکنیت ہے۔
انہوں نے عالمی برادری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: دنیا منتخب رویے کو برداشت نہیں کر سکتی کیونکہ انسانی حقوق پر دوہرا معیار صرف ناانصافی پھیلاتا ہے اور امتیازی سلوک کو جاری رکھتا ہے۔
غزہ کی وزارت صحت نے کل اعلان کیا کہ 7 اکتوبر 2023 کو جنگ کے آغاز سے اب تک غزہ کی پٹی میں 48,348 فلسطینی شہید اور 111,761 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
پاک صحافت کے مطابق، اسرائیلی فوج غزہ کی پٹی میں 471 دنوں کی جنگ اور قتل و غارت کے دوران اپنے اعلان کردہ اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہی اور بالآخر مزاحمت اور جنگ بندی کے معاہدے کے سامنے شکست تسلیم کرنے پر مجبور ہوگئی۔
Short Link
Copied