پاک صحافت پاکستانی سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے اراکین نے ڈونلڈ ٹرمپ کے فلسطینیوں کو جبری طور پر خطے کے دیگر ممالک میں منتقل کرنے کے متنازعہ منصوبے اور صیہونی حکومت کی جانب سے غزہ جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کی ہے اور پاکستانی پارلیمنٹ اور وزارت خارجہ سے کسی بھی سازش کو مسترد کرنے کے لیے مربوط اور سخت ردعمل کا مطالبہ کیا ہے۔
پاکستانی پارلیمنٹ کے تعلقات عامہ کے دفتر سے منگل کی شب پاک صحافت کے مطابق سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کا اجلاس کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر عرفان الحق صدیقی کی موجودگی میں منعقد ہوا۔
پاکستانی وزارت خارجہ کے سینئر حکام کے ساتھ ساتھ سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے ارکان نے بھی اجلاس میں شرکت کی اور غزہ کے عوام کی صورتحال سمیت خطے سے متعلق تازہ ترین پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔
پاکستانی پارلیمنٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے ارکان نے ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے فلسطینیوں کو ان کے آبائی وطن سے خطے کے دیگر عرب ممالک میں منتقل کرنے کی تجویز کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا: "اسلامی دنیا کو کسی بھی فلسطینی مخالف امریکی منصوبے کو روکنے کے لیے مربوط اقدامات کرنے چاہییں۔”
کمیٹی کے چیئرمین نے یہ بھی اعلان کیا کہ امریکی صدر کے منصوبے کی مذمت کرتے ہوئے وزارت خارجہ کی مشاورت سے جلد پاکستانی سینیٹ میں ایک قرارداد پیش اور منظور کی جائے گی۔
انہوں نے غزہ کی تازہ ترین پیش رفت کا جائزہ لیا اور قابض اسرائیلی افواج کی طرف سے جنگ بندی کی دفعات کی مسلسل خلاف ورزی کی مذمت کی۔ انہوں نے عالمی برادری سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ جنگ بندی پر مکمل عمل درآمد کو یقینی بنائے اور اسرائیل کو غزہ کے خلاف جرائم کا جوابدہ ٹھہرائے۔
پاکستان کے نائب وزیر خارجہ نے کمیٹی کے ارکان کو بتایا کہ ملک فلسطینیوں کو بے گھر کرنے کے کسی بھی منصوبے کو روکنے کے لیے بڑے اسلامی ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے پرعزم ہے اور اس سلسلے میں اسلامی تعاون تنظیم اور عرب لیگ مشترکہ سربراہی اجلاس کے انعقاد کے لیے کام کر رہے ہیں۔
پاکستانی عہدیداروں اور ملک میں پارٹی رہنماؤں نے ٹرمپ کے غزہ کے لوگوں کی نقل مکانی کے منصوبے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اس کی مذمت کی اور اعلان کیا کہ دنیا کے تمام مسلمان فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں۔
حالیہ دنوں میں پاکستانی وزیر خارجہ نے اسلامی جمہوریہ ایران، سعودی عرب، مصر، انڈونیشیا اور ترکی کے اپنے ہم منصبوں کے ساتھ فون پر بات چیت کے دوران فلسطینیوں کو سعودی عرب منتقل کرنے کے بارے میں اسرائیلی وزیراعظم کے ڈھٹائی کے بیانات کی مذمت کی۔
Short Link
Copied