پاکستان نے بھارت کو مخاطب کیا: ہم علاقائی خودمختاری کی خلاف ورزی کا سختی سے جواب دیں گے

پاکستانی فوج

پاک صحافت پاکستان کی فوج کے کمانڈر نے اپنے مشرقی ہمسایہ ہندوستان پر اس ملک کے خلاف اشتعال انگیز اقدامات اور جھوٹی کارروائیوں کا الزام عائد کرتے ہوئے تاکید کی: اسلام آباد خطے میں امن کا خواہاں ہے، اس کے ساتھ ساتھ وہ اپنی علاقائی خودمختاری کی کسی بھی خلاف ورزی کا فیصلہ کن جواب دے گا۔

پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی ارنا کی رپورٹ کے مطابق جنرل سید عاصم منیر عید الاضحی کے موقع پر پاکستانی افواج سے ملاقات کے لیے اس ملک کے سرحدی زیرو پوائنٹ کشمیر لائن آف کنٹرول پر گئے تھے۔

کشمیر پر پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازعہ کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے اپنے مشرقی پڑوسی پر بھارت میں انتخابی مہم کے دوران پاکستان کے خلاف منفی اور اشتعال انگیز پروپیگنڈے کا الزام لگایا۔

پاکستانی فوج کے کمانڈر نے کہا کہ اس ملک کے خلاف جھوٹے آپریشن کرنا بھارت کا ایک عام سیاسی ہتھیار بن چکا ہے۔

آخر میں پاکستانی فوج کے کمانڈر نے کہا: اس ملک نے ہمیشہ خطے میں امن و استحکام کی حمایت کی ہے۔ تاہم، کسی بھی اشتعال انگیزی یا پاکستان کی علاقائی خودمختاری کی خلاف ورزی کا فوری اور فیصلہ کن جواب اور پاکستانی عوام کی مکمل حمایت کے ساتھ جواب دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی بنیاد پر مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے پرعزم ہے۔

پاکستان اور بھارت، جنوبی ایشیا کی دو جوہری طاقتوں کے طور پر، گزشتہ پانچ سالوں سے اپنی ہنگامہ خیز تاریخ میں سب سے نچلی سطح کے تعلقات کا سامنا کر رہے ہیں۔

نئی دہلی حکومت کی طرف سے جموں و کشمیر کے علاقے بھارتی کنٹرول کے تحت کی خصوصی مراعات کو منسوخ کرنے کا فیصلہ، جسے سپریم کورٹ نے گزشتہ دسمبر میں منظور کیا تھا، دونوں پڑوسی ممالک کے تعلقات میں تعطل کی بڑی وجہ ہے۔

7 اگست 2019 کو، بھارتی حکومت کی طرف سے جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے 2 دن بعد، پاکستان نے بھارت کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات کم کرنے کا فیصلہ کیا۔ جس کے بعد بھارتی سفیر کو اسلام آباد سے نکال دیا گیا۔ پاکستان نے بھارت کے ساتھ تمام تجارتی تعلقات بھی معطل کر دیے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے