جنازے

پاکستان نے اسرائیلی فوج کو بچوں کے خلاف جرائم کی بلیک لسٹ میں شامل کرنے کی حمایت کر دی

پاک صحافت اقوام متحدہ میں پاکستان کے سفیر منیر اکرم نے کہا ہے کہ بچوں کے خلاف جرائم کے مرتکب افراد کی عالمی فہرست میں اسرائیلی فوج کا شامل ہونا قابل قیاس تھا۔

الجزیرہ انگلش سےپاک صحافت کی جمعہ کی رات کی رپورٹ کے مطابق، اکرم نے مزید کہا: اقوام متحدہ کی بلیک لسٹ میں اسرائیل کی شمولیت متوقع تھی، اور حقیقت میں یہ بہت پہلے ہو جانا چاہیے تھا۔ اقوام متحدہ میں اسرائیل کی رکنیت کی معطلی مسلم ممالک میں زیر بحث ہے۔

انہوں نے تاکید کی: پاکستان ان تمام ممالک کی مذمت کرتا ہے جو اسرائیل کو ہتھیار فراہم کرتے ہیں۔

پاک صحافت کے مطابق اقوام متحدہ میں اسرائیل کے سفیر نے تصدیق کی ہے کہ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس اسرائیل کو بچوں کے خلاف جرائم کے مرتکب افراد کی عالمی بلیک لسٹ میں شامل کرنے جا رہے ہیں۔

اب اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے دفتر نے اس معاملے کی تصدیق نہیں کی ہے لیکن اسرائیل نے تصدیق کی ہے کہ وہ اس نام نہاد “شرمناک فہرست” میں شامل ہیں۔

اقوام متحدہ میں اسرائیل کے سفیر گیلاد اردان نے کہا کہ وہ اس شرمناک فیصلے سے پوری طرح حیران اور بیزار ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا: اسرائیلی فوج “دنیا کی سب سے اخلاقی فوج” ہے!

بچوں کے حقوق کی خلاف ورزی کرنے والوں کی عالمی فہرست بچوں اور مسلح تصادم سے متعلق ایک رپورٹ میں شامل کی گئی ہے جو 14 جون کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پیش کی جائے گی۔

یہ سیکرٹری جنرل کی سالانہ رپورٹ ہے جس میں دیکھا گیا ہے کہ کس طرح ممالک اور تنظیمیں مسلح تصادم میں بچوں کی حفاظت کر رہی ہیں۔

درحقیقت اس رپورٹ کو ’’مسلح تنازعات میں بچے‘‘ کا نام دیا گیا ہے اور یہ پہلی مرتبہ ہے کہ اسرائیل کو اس رپورٹ میں شامل کیا گیا ہے۔ تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق غزہ میں 14000 فلسطینی بچے جاں بحق اور 12000 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی “سما” کے مطابق غزہ کی پٹی کے وسط میں “النصیرات” کے کیمپ 2 میں پناہ گزینوں کو رہائش فراہم کرنے والا “السردی” اسکول اسرائیلی حکومت کے جنگجوؤں کے حملے کا نشانہ بنا۔

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے اقوام متحدہ کے زیر انتظام اسکول پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس حملے میں کم از کم 40 افراد ہلاک ہوئے تھے، انہوں نے کہا: “یہ اس جنگ میں شہریوں، مردوں، عورتوں اور بچوں کو ادا کرنے والی قیمت کی صرف ایک اور خوفناک مثال ہے۔ جو صرف زندہ رہنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ سیکرٹری جنرل اس حملے کی مذمت کرتے ہیں۔ غزہ میں جو کچھ ہوا اس کے لیے اسے جوابدہ ہونا چاہیے۔‘‘

اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی نے پہلے اعلان کیا تھا کہ غزہ کے مرکز میں واقع ایک اسکول میں اسرائیل کے حملے کے وقت 6000 افراد نے پناہ لی تھی۔

مشرقی غزہ میں فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی نے جمعرات کو مقامی وقت کے مطابق وسطی غزہ میں ایک اسکول پر اسرائیلی فضائی حملے میں درجنوں افراد کی ہلاکت کے بعد اسے غزہ میں “ایک اور خوفناک دن” قرار دیا۔

نصرت پناہ گزین کیمپ میں واقع یہ اسکول جنگ کے آغاز پر بند ہونے سے قبل اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین چلاتا تھا۔ آنروا کے سربراہ فلپ لزارنی نے کہا کہ اسکول 6000 بے گھر افراد کو پناہ دے رہا تھا جب اسرائیلی فضائی حملہ بغیر کسی وارننگ کے ہوا۔

غزہ کی وزارت صحت کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے غزہ میں اسرائیلی جنگ کے شہداء کی تعداد 36 ہزار 586 اور زخمیوں کی تعداد 83 ہزار 74 تک پہنچ گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

ترجمان دفتر خارجہ

پاکستان کی لبنان میں بذریعہ الیکٹرانک آلات اسرائیلی دہشتگردی کی مذمت

اسلام آباد (پاک صحافت) دفترِ خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے