پاکستان کے دارلحکومت میں فلسطین کے لیے انصاف کی صدائیں جاری ہیں

پاک صحافت پاکستان کے دارالحکومت کے وسط میں “غزہ بچاؤ” مہم کے کارکنوں کا دھرنا جاری ہے اور فلسطینی حامی لبیک یا اقصیٰ کے نعرے لگا کر غزہ اور رفح کے لوگوں کی مدد کے لیے پاکستانی حکومت سے ردعمل کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

ہفتہ کو ارنا کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق فلسطین کے حامیوں کا “غزہ بچاؤ” مہم کے عنوان سے جاری دھرنا 19ویں دن میں داخل ہو گیا ہے اور اس مہم کے عہدیداروں اور ارکان کی بڑی تعداد اسلام آباد کے مرکزی چوک میں موجود ہے۔ جو کہ پارلیمنٹ، صدارتی اور وزیر اعظم کے محلات کی طرف جاتا ہے اور غزہ کے لوگوں کے لیے انصاف کے لیے پکارتا ہے اور رفح پر حملے کو روکنے اور جنگ بندی کا مطالبہ کرتا ہے۔

پاکستان 1

پاکستان کی سینیٹ کے سابق رکن مشتاق احمد خان اور دھرنے کے منتظمین کی حیثیت سے غزہ کو بچانے کی مہم کی سربراہ حمیرا طیبہ نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں صہیونیوں کے جرائم کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے فلسطین کے دفاع کے لیے اسلامی حکمرانوں کے کمزور ردعمل کے باعث اسرائیل کو رفح میں ایک اور حملہ کرنا پڑا

انہوں نے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جرائم میں اضافے کے حوالے سے ملکی میڈیا اور حکام کی خاموشی پر تنقید کرتے ہوئے کہا: ہمارا دھرنا اس وقت تک جاری رہے گا جب تک پاکستانی حکومت غزہ اور رفح کے عوام کے لیے سنجیدہ اور موثر اقدام نہیں کرتی۔

پاکستان 2

مشتاق احمد خان نے اسلام آباد کے تمام باشندوں سے کہا کہ وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ غزہ کے دھرنے میں شامل ہوں تاکہ دھرنے والوں کے مطالبات تسلیم کرنے کے لیے ملکی حکام پر دباؤ بڑھایا جا سکے۔

پاکستان 3

گزشتہ روز اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور اور پشاور سمیت پاکستان کے مختلف شہروں میں غزہ آزادی مارچ کا انعقاد دیکھنے میں آیا۔ نماز جمعہ کے بعد مظاہرین سڑکوں پر آگئے اور فلسطین کی حمایت اور اسرائیلی جرائم کی مذمت میں نعرے بازی کی۔

پاکستان 4

دھرنے میں سیاست دانوں، مذہبی جماعتوں کے سربراہان اور میڈیا کی شخصیات سمیت کئی ممتاز پاکستانی شخصیات نے شرکت کی، اور وہاں موجود لوگوں کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اعلان کرتے ہوئے اور ان کے مطالبات کی حمایت کرتے ہوئے، فلسطینی عوام کی مدد کے لیے قومی اور بین الاقوامی اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔ قابض اسرائیلیوں کو جوابدہ بنانے پر زور دیا۔

غزہ کی پٹی میں فلسطینی وزارت صحت نے آج ہفتہ کے روز اعلان کیا ہے کہ اس علاقے میں صیہونی حکومت کی جارحیت کے آغاز سے اب تک شہداء کی تعداد 36 ہزار 379 ہو گئی ہے۔

صیہونی حکومت کی جانب سے غزہ کی پٹی پر جارحیت کے 239 دن گزر جانے کے بعد بھی بغیر کسی نتیجے اور کامیابی کے یہ حکومت اپنے اندرونی اور بیرونی بحرانوں میں مزید دھنس رہی ہے۔

اس عرصے کے دوران قابض حکومت نے اس خطے میں قتل و غارت، تباہی، جنگی جرائم، بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں، امدادی اداروں پر بمباری اور قحط اور بھوک پیدا کرنے کے علاوہ کچھ حاصل نہیں کیا۔

یہ بھی پڑھیں

مریم اورنگزیب

ماحولیاتی آلودگی کا باعث بننے والی گاڑیوں پر زیرو ٹالرنس ہے۔ مریم اورنگزیب

لاہور (پاک صحافت) مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ماحولیاتی آلودگی کا باعث بننے والی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے