(پاک صحافت) پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے یمنیوں کے درمیان مذاکرات کی حمایت میں اپنے ملک کے موقف پر زور دیا اور خبردار کیا کہ یمن پر بمباری اور جوابی اقدامات سے خطے کی صورتحال مزید پیچیدہ ہو جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق شفقت علی خان نے آج اسلام آباد میں اپنی ہفتہ وار پریس کانفرنس میں کہا کہ پاکستان کے اسٹریٹجک منصوبے دفاعی نوعیت کے ہیں اور یہ ملک کی ڈیٹرنس کا ایک اہم حصہ ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا: اسرائیل کے بارے میں پاکستان کا موقف واضح ہے اور ہم اس حکومت کو تسلیم نہیں کرتے۔
یمن کے عوام کے خلاف امریکی اور برطانوی جارحیت سے متعلق ایک سوال کے جواب میں پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ یمن پر بمباری اور اس کے نتیجے میں جوابی اقدامات خطے کی صورتحال کو مزید پیچیدہ کر دیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان یمنی بحران کے حل کے لیے یمنیوں کے درمیان امن عمل اور مذاکرات کی حمایت کرتا ہے۔
وفد کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے دورے کے بارے میں، جس میں کچھ پاکستانی شہری بھی شامل تھے، شفقت علی خان نے کہا کہ پاکستانی حکومت کو اس بارے میں باضابطہ طور پر آگاہ نہیں کیا گیا اور ہمیں اس سفر کے بارے میں میڈیا کے ذریعے معلوم ہوا۔
انہوں نے کہا کہ وفد کے پاکستانی ارکان مقبوضہ علاقوں کے سفر میں کس قسم کے پاسپورٹ استعمال کرتے ہیں اس کے بارے میں کوئی معلومات دستیاب نہیں ہیں (اس وجہ سے کہ پاکستانی پاسپورٹ مقبوضہ علاقوں کے سفر پر پابندی لگاتے ہیں) اور ہم معلومات اکٹھی کر رہے ہیں۔