لاہور (پاک صحافت) عظمی بخاری کا کہنا ہے کہ ہتک عزت کا نیا قانون لانے پر سب متفق ہیں، الزام ثابت ہونے پر 30 لاکھ روپے ہرمانہ ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری نے کہا ہے کہ لوگوں کی پگڑیاں اچھالنا ایک جماعت کا وطیرہ ہے، ملک میں ہتک عزت کے نئے قانون کی اشد ضرورت ہے، بے بنیاد الزامات کا سلسلہ بند ہونا چاہیے، حکومت بہتری لانے کی کوشش کرے تو تنقید ہوتی ہے۔ پگڑیاں اچھال کر سستی شہرت حاصل کرنے کی کوشش کی جاتی ہے، ہتک عزت کا مقدمہ مکمل طور پر سول نوعیت کا ہوگا، ہتک عزت کے قانون پر اتوار تک صحافی تنظیمیں، عام شہری تجاویز دیں۔
عظمی بخاری کا مزید کہنا تھا کہ ہائی کورٹ کے جج کو ٹریبونل کا درجہ دیا جائے گا، نوٹس ملنے کے بعد جواب کیلئے 21 دن کے اندر 3 تاریخیں دی جائیں گی، ہتک عزت کے مقدمے کی سماعت 180 دن کے اندر مکمل کرنا ہوگی۔ ہتک عزت معاملے پر کبھی نوٹس سے آگے معاملہ نہیں بڑھا، بے بنیاد الزامات کا سلسلہ بند ہونا چاہیے، ہتک عزت کا نیا قانون سوشل میڈیا پر بھی لاگو ہوگا، سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر توہین آمیز مواد پر سختی سے نوٹس لیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہتک عزت کے معاملے پر تین ملین روپے تک ہرجانہ ہوگا، یہ قانون فقط سیاستدانوں کیلئے نہیں، ہر شہری کیلئے ہوگا، ہر ملک میں سوشل میڈیا کے لئے اپنے قوانین ہیں، ہمارا مقصد کسی سے ذاتی انتقام لینا نہیں ہے۔