پشاور (پاک صحافت) کرم میں امن و امان قائم کرنے کے لیے عمائدین کی دوسری بیٹھک ہوئی جس میں 14 نکات پر اتفاق کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق کوہاٹ کے جرگے میں 14 نکات پر اتفاق ہوا، جس کے بعد معاملات کے لئے مقامی جرگے بنائے گئے، مل بیٹھ کر سارے معاملات کا حل خود نکالیں، ایک دوسرے سے ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی۔ کوہاٹ کا جرگہ کامیاب ہوا تو دونوں فریقین اکٹھے بیٹھے، مذاکرات کا پراسس ہوتا ہے، کرم مسئلہ حل ہونے میں ٹائم لگے گا۔
ذرائع کے مطابق اس موقع پر جلال بنگش نے کہا کہ اسلام آباد اور پشاور کے مقامی رہنماؤں کے جرگے کوہاٹ امن معاہدے کا تسلسل ہے، آج کی نشست میں دونوں فریقین مین شاہراہ کھولنے، بنکرز مسماری اور اسلحہ جمع کرنے پر متفق ہوئے ہیں۔ کرم میں دونوں فریقین بہت متاثر ہوئے ہیں، اگلی نششت میں مزید معاملات آگے بڑھیں گے، مل بیٹھ کر اعتماد کا فقدان ختم کر رہے ہیں، خلاف ورزیوں پر حکومت کارروائی کرے۔
جلال بنگش کا مزید کہنا تھا کہ مقامی عمائدین کی بیٹھک عملی طور پر تمام نکات کو یقینی بنانے کےلئے ہے، معاہدے میں کوئی رکاوٹ نہیں لیکن معاملات ساتھ ساتھ چلا رہے ہیں۔ دونوں فریقین کے نقصانات کا ازالہ اب تک نہیں ہوا، اس پر بات کر رہے ہیں، دو دن میں فریقین ایک بار پھر بیٹھیں گے۔