نصراللہ ٹی ٹی پی

کالعدم ٹی ٹی پی کی دفاعی شوری کا سربراہ گرفتار، را اور بی ایل اے سے متعلق اہم انکشافات

کوئٹہ (پاک صحافت) حساس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بڑی کامیابی حاصل کرتے ہوئے ٹی ٹی پی خوارج کی دفاعی شوری کے سربراہ نصراللہ کو گرفتار کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق دہشت گرد نصراللہ نے اعترافی ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ میں کالعدم ٹی ٹی پی کے اندر مختلف عہدوں کے اندر کام کرتا رہا ہوں، مجھے 2020 میں تحصیل شوال شمالی وزیرستان کا کمشنر بنایا گیا، 2021 میں مجھے تحصیل لائے مہمند باجوڑ کے کمشنر مولوی خان سعید کا ڈپٹی مقرر کیا گیا، میں 2023 سے اب تک کالعدم ٹی ٹی پی کے دفاعی کمیشن میں امیر کے طور پر کام کر رہا ہوں۔

کمانڈر نصراللہ کا مزید کہنا تھا کہ میں نے اس دوران براہ راست دہشت گردی کی کارروائیوں میں حصہ لیا اور ضرب عضب کے دوران پاکستان فرار ہوگیا اور وہاں پکتیکا میں رہنے لگا، پاکستان کی سیکیورٹی اداروں کے خلاف دہشت گردانہ کارروائی میں حصہ لیا، میں نے شمالی وزیرستان، ڈیرہ اسمعیل خان، اور پاک افغان بورڈر میں پاک فوج کے مختلف پوسٹس پر کئی حملوں میں حصہ لیا۔

انہوں نے کہا کہ میری ذمہ داری کالعدم جماعت کے تمام ترعسکری، مالی، اور انتظامی امور کو مرکزی طور پر کنٹرول کرنا تھا اور میں پاکستان میں بھیجی جانے والی تشکیلات کے لیے ہتھیار اور گولہ بارود کو سنبھالتا تھا۔ اس سارے کام کے پیچھے بھارتی خفیہ ایجنسی را کا ہاتھ تھا، جو چاہتی تھی کہ کالعدم بی ایل اے اور کالعدم ٹی ٹی پی کا الحاق کرایا جائے، اور کالعدم ٹی ٹی پی کے بلوچستان کے علاقے خضدار میں مراکز قائم کیے جائیں۔

الحاق کا مقصد بلوچستان کے مختلف علاقوں میں محفوظ پنا گاہیں بنانا اور وہاں سے دہشتگردی کی کارروائیاں کرنا تھا، جس سے بلوچستان میں بد امنی پیدا کی جائے۔

یہ بھی پڑھیں

سندھ اسمبلی

سندھ اسمبلی میں 3 ہزار 56 ارب سے زائد کا بجٹ منظور

کراچی (پاک صحافت) سندھ اسمبلی نے 3 ہزار 56 ارب سے زائد کا بجٹ منظور …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے