لاہور (پاک صحافت) پنجاب میں نیا بلدیاتی قانون متعارف کرانے کیلئے مشاورتی اجلاس منعقد ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب میں نیاب لدیاتی قانون متعارف کرانے کیلئے مشاورتی اجلاس میں تجویز دی گئی کہ 15 ہزار سے کم آبادی میں یونین کونسل قائم ہوگی، 15 ہزار سے 50 ہزار آبادی تک ٹاؤن کمیٹی بنانی چاہئے۔ کمیٹی نے سفارش کی کہ پچاس ہزار سے 2 لاکھ آبادی میں میونسپل کمیٹی بنائی جائے، دو لاکھ سے 5 لاکھ تک آبادی کیلئے میونسپل کارپوریشنز بنایا جائے گا۔ جبکہ پانچ لاکھ سے اوپر آبادی کیلئے میٹرو پولیٹن کارپوریشن بنائی جائے گی۔
اس حوالے سے وزیر بلدیات کا کہنا تھا کہ 2022 والا ایکٹ قابل قبول نہیں، پورے صوبے کو ون یونٹ بنایا گیا ہے، وزیراعلی مریم نواز دیہات میں بھی صفائی کا دیرپا نظام چاہتی ہیں، نیا قانون ہر لحاظ سے جامع اور سابق ایکٹ سے مختلف ہوگا عوام کو صحیح معنوں میں ڈیلیور کرنے والا بلدیاتی نظام دیں گے۔
کمیٹی کے اجلاس میں بلدیاتی اداروں کی مدت چار سال مقرر کرنے پر غور بھی کیا گیا، مقامی حکومتوں کو مضبوط اور مسائل مقامی سطح پر حل کرنے کی سفارش بھی کی گئی جبکہ بعض ارکان کی بلدیاتی اداروں کو انتظامی یونٹس میں تبدیل کرنے کی تجویز بھی دی گئی۔