اسلام آباد (پاک صحافت) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کیلئے 36 ہزار 718 آڈٹ پیراز زیر التوا ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سال 2011 سے 2024 تک دس اداروں کے آڈٹ پیراز زیرالتوا ہیں، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کیلئے کئی سالوں کی آڈٹ رپورٹس کا جائزہ منتظر ہے۔ 2011 سے 2024 تک آڈٹ رپورٹس میں 41 ہزار 700 پیراگراف پرنٹ کیے، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے اب تک 13 ہزار 30 آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا ہے، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اب تک 4 ہزار 982 تک آڈٹ پیراز کا فیصلہ کر چکی ہے۔
ذرائع کے مطابق آڈیٹر جنرل کی دستاویز کے مطابق پاور ڈویژن سے متعلق 3987 آڈٹ پیراز زیر التوا ہیں، وزارت توانائی کے 2542 اور وزارت داخلہ کے 2434 آڈٹ پیراز زیر التوا ہیں۔ دستاویز کے مطابق ایف بی آر 1928، مواصلات 2097، دفاع کے 1800 پیراز زیر التوا ہیں، خزانہ 1611، آبی وسائل کے 1365 پیراز زیر التوا ہیں۔
وزارتوں کی جانب سے آڈیٹر جنرل کو کئی چیلنجز کا سامنا کرنا ہے، وزارتیں آڈیٹر جنرل کی آزادی کو محدود کرکے آڈٹ عمل پر اثرانداز ہوتی ہیں، وزارتیں آڈیٹر جنرل کی سفارشات پرعمل کرنے میں تاخیر یا انکار کر دیتی ہیں۔ آڈٹ کے عمل میں رکاوٹ ڈالنے کے لیے وزارتیں ریکارڈ کو چھپا دیتی ہیں، بیک لاگ ختم کرنے کیلئے ہائی ویلیو اور ہائی رسک ایریاز توجہ طلب ہیں۔