اسلام آباد (پاک صحافت) پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کےدرمیان نئے قرض پروگرام کے لیے مذاکرات حتمی مراحل میں داخل ہوگئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اس سے قبل تکنیکی سطح کے مذاکرات ہوئے تاہم اب پالیسی سطح کے مذاکرات جاری ہیں۔ اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ اس آئی ایم ایف کا پاکستان پر سخت معاشی فیصلے کرنے کا دباؤ ہے، عالمی مالیاتی ادارے کا ایک لاکھ سے زائد ماہانہ پنشن پرٹیکس کا مطالبہ ہے۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ نئے قرض پروگرام کے لیے اخراجات اور خسارے کو کنٹرول کرنا ہوگا اور زرمبادلہ ذخائر مزید بڑھانے ہوں گے جبکہ عالمی مارکیٹ میں سرمایہ کاری بہتر بنانی ہوگی۔
ذرائع نے مزید بتایا آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا کہ پاکستان مصنوعی طور پر کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم کرنے سے گریز کریں۔ علاوہ ازیں درآمدی پابندیوں کے لیے اضافی پالیسی ایڈجسٹمنٹ کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔
ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق ایف بی آر ریونیو اور نان ٹیکس آمدنی کے آئندہ مالی سال کے اہداف طے کیے جائیں گے، پالیسی سطح کے مذاکرات کے اختتام پر نئے قرض پروگرام کے لیے معاہدہ ہونے کا امکان ہے۔