ٹی ٹی پی کے وہی لوگ دہشتگردی کر رہے ہیں جنہیں پاکستان نے جیلوں سے رہا کیا، وزیر داخلہ

اسلام آباد (پاک صحافت) وفاقی وزیر داخلہ سینیٹر محسن نقوی کا کہنا ہے آپریشن عزم استحکام ابھی شروع نہیں ہوا، اس حوالے سے میڈیا تک غلط معلومات پہنچی ہے۔ سینیٹر فیصل رحمان کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیر داخلہ سینیٹر محسن نقوی، سیکرٹری داخلہ، آئی جی ایف سی اور رینجرز حکام سمیت دیگر شریک ہوئے۔

اس موقع پر سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا بہت ساری چیزیں صوبوں سے متعلق ہیں، دہشتگردی کی روز ایک نئی لہر اٹھ رہی ہے، روزانہ ہم اپنے فوجیوں کی شہادتوں کی خبریں سن رہے ہیں، وزیر صاحب بتائیں آپریشن عزم استحکام کب ہو گا، ہو بھی رہا ہے یا نہیں۔ وزیر داخلہ سینیٹر محسن نقوی نے کہا کہ لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال کا زیادہ کنٹرول صوبوں کے پاس ہے، ہم سب بلوچستان جا کر وزیراعلیٰ سے ملاقات کر سکتے ہیں، صوبے آزاد ہیں اس لیے ہماری کچھ حدود ہیں، ہم صوبوں کو آگاہی دے سکتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ وزارت داخلہ کے ماتحت ٹارگٹڈ آپریشنز اور بارڈر سکیورٹی ہے، صحافیوں کے قتل کیسز پر وزارت داخلہ فالو اپ دے گی، پنجاب اور سندھ میں آپریشنز جاری ہیں ہم نے رینجرز کو سپورٹ دی ہے، مین سپر ہائی وے بہت حد تک محفوظ ہوچکی ہے، صدر مملکت سکھر گئے اور اس پر میٹنگ ہوئی، فیصلہ ہوا کہ لوکل پولیس افسران کو ڈویژن سے نکال دیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا دہشتگردی آئی کہاں سے ہے؟ یہ وہ ہی لوگ ہیں جن سے حکومت پاکستان کا طالبان کے ساتھ معاہدہ ہوا، ہم نے ان کو اپنی جیلوں سے رہا کیا امید تھی ان کا رویہ ٹھیک ہوگا، اس کے بعد دہشتگردی کا سلسلہ شروع ہوا ہمارا اندازہ غلط ثابت ہوا، گروپ 15، 15 اور 20، 20 کے بننا شروع ہو گئے، افغانستان اور پاکستان کی جیلوں سے بھی ان کو رہا کیا گیا، اس کے بعد وہ اکٹھے ہوگئے اور زیادہ تر پاکستانی شہری تھے، تحریک طالبان پاکستان کو ہم نے رہا کیا۔

وفاقی وزیر داخلہ نے اجلاس کو بتایا کہ عزم استحکام آپریشن ابھی نہیں شروع ہوا، میڈیا تک بات پہنچنے میں غلطی ہوئی، یہ نیشنل ایکشن پلان کے 6 پوائنٹس ہیں، کسی مخصوص علاقے میں آپریشن کی بات نہیں ہوئی، نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کی بات ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں

عظمی بخاری

دھرنا پارٹی اب فتنہ پارٹی میں کنورٹ ہوچکی ہے۔ عظمی بخاری

لاہور (پاک صحافت) عظمی بخاری کا کہنا ہے کہ دھرنا پارٹی اب فتنہ پارٹی میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے