لاہور (پاک صحافت) وزیراعلی پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کے 25 ویں اجلاس میں کاشتکاروں کے لیے اہم فیصلوں کی منظوری دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق اجلاس میں فلور ملوں کے لیے 25 فیصد گندم خریداری یقینی بنانے کے لئے فوڈگرینز (لائسنسنگ کنٹرول) آرڈریننس، 1957ء میں ترمیم کی منظوری دی گئی جس کے تحت 25 فیصد لازمی گندم خریداری نہ کرنے والے فلور ملوں کے لائسنس منسوخ ہوسکیں گے۔ گندم کے کاشتکاروں کے حقوق کے تحفظ کے لیے ویٹ سیکٹر کی ڈی ریگولیشن کی منظوری دی گئی۔ (EWR) الیکٹرانک ویئر ہاؤس ریسیٹ سسٹم کے نفاذ کی تجویز کی منظوری دی گئی جس سے کاشتکار کواپنی گندم سٹور کرنے کی سہولت ملے گی اور سٹوریج کے اخراجات حکومت برادشت کرے گی۔
ذرائع کے مطابق کابینہ اجلاس میں 15 لاکھ کارکنوں، مزدوروں اور ورکرز کے لیے پاکستان کا سب سے بڑا راشن کارڈ متعارف کرانے کا اصولی فیصلہ کیا گیا۔ ورکرز کو راشن کارڈ کے ذریعے 10 ہزار روپے ماہانہ امداد کی تجویز پر اتفاق کیا گیا۔ وزیراعلی مریم نواز کی کاوشوں سے پنجاب میں چاول کے کاشتکاروں کے لیے بھی اہم فیصلے کیے گئے۔ کابینہ نے رائس ریسرچ انسٹیٹیوٹ، انہوئی اکیڈمی آف ایگریکلچرل سائنسز، چین اور ایوب ایگریکلچرل ریسرچ انسٹیٹیوٹ فیصل آباد کے درمیان ایم او یو (MoU) کی منظوری دی۔ چین کا ادارہ پنجاب میں چاول کاہائیبرڈ سیڈ متعارف کرانے کے لیے معاونت کرے گا۔