کراچی (پاک صحافت) وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے پاکستان اسٹیل ملز کی انتظامیہ اور ٹریڈ یونین کے ساتھ مشترکہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے اعلان کیا کہ صوبائی حکومت اسٹیل ملز سے منسلک اسپتالوں، اسکولوں اور کالجوں کے امور جاری رکھنے کے لیے ان کا انتظام سنبھالے گی۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلی سندھ نے پاکستان اسٹیل ملز کی بحالی اور اس کے ملازمین کی فلاح و بہبود کے لیے سندھ حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ اسٹیل ملز کے ملازمین کے مسائل حل ہوں۔ اسٹیل ملز کی بحالی کے لیے 700 ایکڑ اراضی مختص کی گئی ہے اور اسٹیل ملز کی انتظامیہ اور متعلقہ وزارت ایک نئے اسٹیل پلانٹ کےلیے تجارتی فزیبلٹی اسٹڈی پر کام کر رہی ہے۔ وفاقی حکومت کی جانب سے اسٹیل ملز بند کرنے کے فیصلے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملازمین کو برطرف کرنا بحالی کے مقصد کے خلاف ہے۔
ذرائع کے مطابق مراد علی شاہ کا مزید کہنا تھا کہ وہ وزیراعظم شہباز شریف سے درخواست کریں گے کہ رمضان سے قبل برطرف کیے گئے 1370 ملازمین کے ساتھ ساتھ 2020 سے 2021 کے درمیان نکالے گئے 49 انٹرنز اور ہنرمند ملازمین کو بھی بحال کیا جائے۔ انہوں نے واٹر بورڈ کو ہدایت دی کہ اسٹیل ٹاؤن میں پانی کی فراہمی فوری طور پر بحال کی جائے۔
ایک اہم اعلان میں وزیراعلی نے کہا کہ اسٹیل ٹاؤن کے 100 بستروں پر مشتمل اسپتال، اسکول اور کالج دوبارہ کھولے جائیں گے اور ان کا انتظام سندھ حکومت سنبھالے گی۔ انہوں نے چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ کو ہدایت دی کہ ان اداروں کو فوری طور پر فعال بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔