مولانا فضل الرحمن

مولانا فضل الرحمن کا نئے انتخابات کا مطالبہ

(پاک صحافت) جمعیت علمائے اسلام کے رہنما نے اس ملک کی حکومت کے مخالف چہرے کے طور پر نئے انتخابات کا مطالبہ کیا ہے، جب کہ حکمراں جماعت قبل از وقت انتخابات کو مسترد کرتی ہے۔

تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمان، جو پاکستان کی دو طاقتور جماعتوں، مسلم لیگ نواز اور پیپلزپارٹی کے روایتی ساتھی کے طور پر جانے جاتے ہیں، 8 فروری کے پارلیمانی انتخابات میں شفافیت کے فقدان کا دعوی کرتے ہیں۔

پاکستان کی حکمران جماعت بالخصوص وزیراعظم (شہباز شریف) کی جانب سے مولانا فضل الرحمان کی خوشنودی اور اپوزیشن کی اس شخصیت کے تحفظات دور کرنے کے حکومتی وعدے کے باوجود، فضل الرحمان نے اب پاکستان میں نئے انتخابات کے انعقاد کا مطالبہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے ک ہم فوج کی مداخلت کے بغیر غیر جانبدارانہ انتخابات کا مطالبہ کرتے ہیں، اگرچہ ہم فوج سمیت تمام ملکی اداروں کا احترام کرتے ہیں لیکن فوج کو سیاست سے دور رہنا چاہیے۔

مولانا فضل الرحمان بھی عمران خان کی جماعت کے ساتھ اتحاد کو حکومت مخالف مہم کے لیے پیچیدہ سمجھتے ہیں۔ انہوں نے فوج کی طرف سے پاکستان میں کسی بھی نئے فوجی آپریشن کی بھی مخالفت کی۔

یہ بھی پڑھیں

خواجہ آصف

فیض حمید عمران کیخلاف وعدہ معاف گواہ بن سکتے ہیں، وزیر دفاع نے اشارہ دے دیا

اسلام آباد (پاک صحافت) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ شواہد بانی پی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے