ملکی تاریخ میں جوڈیشل وزیراعلی پہلی بار دیکھا ہے۔ عطا تارڑ

عطا تارڑ

لاہور (پاک صحافت) عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ پاکستان میں نگراں وزیراعلی اور ٹرسٹی وزیراعلی تو دیکھے تھے لیکن ملکی تاریخ میں جوڈیشل وزیراعلی پہلی بار دیکھا ہے۔

تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما عطا تارڑ نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدلیہ کے آرڈر پر قانونی وزیراعلی کو ہٹا دیا جاتا ہے، ایک دوسرے عدالتی آرڈر کے ذریعے صوبے میں نئی حکومت انسٹال کی جاتی ہے، انصاف کے ترازو میں عمران خان کا لیٹر بھاری جبکہ چودھری شجاعت کا ہلکا ہو جاتا ہے، یہ انصاف توازن کے ساتھ کیا جاتا ہے، جو ترازو انصاف کرتا ہے وہ کیس دیکھتا ہے، فیس (چہرہ) نہیں دیکھتا۔

عطا تارڑ کا مزید کہنا ہے کہ اگر مان لیں کہ پارٹی سربراہ کی ہدایت مقدم نہیں اور ووٹ دینے کا فیصلہ پارلیمانی پارٹی یا پارلیمانی لیڈر نے کرنا ہے تو کیا کل کے فیصلے کی روشنی میں وہ 25 ارکان بحال تصور کئے جائیں جو پہلے ڈی سیٹ کئے گئے، وہاں پر تو آن ریکارڈ کوئی پارلیمانی ڈائریکشن موجود نہیں ہے، وہاں پر عمران خان کا پیش کردہ خط معتر جبکہ چودھری شجاعت کا خط بے توقیر ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے