محمد اورنگزیب

معاشی چیلنجز کے باوجود پچھلے ایک سال کے دوران اقتصادی محاذ پر ہماری پیشرفت متاثر کن رہی۔ وزیر خزانہ

اسلام آباد (پاک صحافت) وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ معاشی چیلنجز کے باوجود پچھلے ایک سال کے دوران اقتصادی محاذ پر ہماری پیشرفت متاثر کن رہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے قومی اسمبلی میں بجٹ تقریر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس معزز ایوان کے سامنے مالی سال 25-2024 کا بجٹ پیش کرنا میرے لیے اعزاز کی بات ہے، فروری 2024 کے انتخاب کے بعد مخلوط حکومت کا یہ پہلا بجٹ ہے اور میں وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں اتحادی حکومت میں شامل سیاسی جماعتوں کی قیادت خصوصاً محمد نواز شریف، بلاول بھٹو زرداری، خالد مقبول صدیقی، چوہدری شجاعت حسین، عبدالعلیم خان اور خالد حسین مگسی کی رہنمائی کے لیے دل کی اتاہ گہرائیوں سے شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔

محمد اورنگزیب کا مزید کہنا تھا کہ سیاسی اور معاشی چیلنجز کے باوجود پچھلے ایک سال کے دوران اقتصادی محاذ پر ہماری پیشرفت متاثر کن رہی ہے، ہم سب نے معاشی استحکام اور عوام کی بہتری کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کے مل بیٹھنے کی بازگشت کئی بار سنی ہے، آج قدرت نے پاکستان کو معاشی ترقی کی راہ پر چلنے کا ایک اور موقع فراہم کیا ہے، ہم اس موقع کو زائل کرنے کے متحمل نہیں ہو سکتے۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے سال جون میں آئی ایم ایف پروگرام اپنے اختتام کو پہنچ رہا تھا اور نئے پروگرام سے متعلق بہت غیریقینی کیفیت تھی، نئے پروگرام میں تاخیر کافی مشکلات پیدا کر سکتی تھیں لیکن شہباز شریف کی سابقہ حکومت نے آئی ایم ایف سے اسٹینڈ بائی معاہدہ کیا، اس پروگرام کے تحت لیے جانے والے اقدامات کے نتیجے میں معاشی اصلاحات کی راہ ہموار ہوئی اور غیریقینی کی صورتحال اختتام کو پہنچی۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ بجٹ خسارہ کم کرنا ایک اہم مقصد ہوگا، ہمیں انرجی سیکٹر کو بہتر کرنے کے لئے اقدمات کرنا ہیں، ایس او ایز کی تنظیم نو کرنا ہے، نجی شعبے کو فروغ دینا ہے۔ ایک سال قبل افراط زر 38 فیصد تھا، غذائی افراط زر 48 فیصد تک پہنچ گیا تھا، مئی میں افراط زر 11.8 فیصد پر آگیا، حکومت نے مہنگائی میں کمی کے لئے انتھک محنت کی۔

یہ بھی پڑھیں

عظمی بخاری

دھرنا پارٹی اب فتنہ پارٹی میں کنورٹ ہوچکی ہے۔ عظمی بخاری

لاہور (پاک صحافت) عظمی بخاری کا کہنا ہے کہ دھرنا پارٹی اب فتنہ پارٹی میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے