اسلام آباد (پاک صحافت) سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے کیس کا مختصر فیصلہ جاری کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق چھ صفحات پر مشتمل فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ آرمی ایکٹ کی سیکشن ٹو ڈی کی ذیلی شقیں ایک اور دو کالعدم قرار دی جاتی ہیں، آرمی ایکٹ کا سیکشن 59 (4) بھی کالعدم قرار دیدیا گیا ہے۔ فوج کی تحویل میں موجود تمام 102 افراد کے ٹرائل آرمی کورٹس میں نہیں ہوں گے۔
تحریری فیصلے کے مطابق نو اور دس مئی کے واقعات کے تمام ملزمان کے ٹرائل متعلقہ فوجداری عدالتوں میں ہوں گے، سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ہونے والے کسی ٹرائل کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہوگی۔
سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا کہ آرمی ایکٹ کی دفعات کالعدم ہونے پر جسٹس یحیی آفریدی کا فیصلہ محفوظ ہے، فوجی عدالتوں میں ٹرائل پر تمام ججز متفق ہیں۔
Short Link
Copied