لاہور (پاک صحافت) وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ ملک میں دہشت گردی کے واقعات کی کڑیاں افغان شہریوں سے ملتی ہیں، مغربی سرحد کو بھی مشرقی سرحد کی طرح ریگولیٹ کیا جائے گا۔ اپنے بیان میں طلال چوہدری نے کہا کہ افغان مہاجرین کے انخلا کی تاریخ میں توسیع نہیں کی جا رہی، پہلے مرحلے میں ان افغان شہریوں کو واپس بھیجا جا رہا ہے جن کے پاس کاغذات نہیں ہیں۔
طلال چوہدری نے کہا کہ افغان شہری اب ون ڈاکیومنٹ رجیم پاسپورٹ ویزا کے بغیر پاکستان نہیں آئیں گے، افغان شہریوں کو عزت احترام کے ساتھ رخصت کیا جا رہا ہے، ملکی مفاد میں افغان شہریوں کی واپسی کا فیصلہ کیا گیا، پہلے مرحلے میں ان افغان شہریوں کو واپس بھیجا جائے گا جن کے پاس کاغذات نہیں۔
وزیر مملکت نے کہا کہ غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کا انخلا جاری ہے، 30 اکتوبر 2023 کو غیر ملکی شہریوں کے انخلا کی پالیسی تیار کی گئی ، پہلے مرحلے میں ان لوگوں کو واپس بھیجا جن کے پاس کوئی کاغذات نہیں تھے، تیسرے مرحلے میں افغان کارڈ ہولڈرز کو واپس بھیجا جا رہا ہے، کسی کو غیر قانونی طور پر پاکستان میں رہنے کی اجازت نہیں، ملکی مفاد میں افغان شہریوں کی واپسی کا فیصلہ کیا گیا۔
طلال چوہدری نے کہا کہ 11ہزار230 غیر ملکی اپنے وطن واپس جا چکےہیں، اب تک 8 لاکھ 57ہزار157غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو وطن واپس بھجوایا جاچکا، تمام صوبوں میں افغان شہریوں کیلئے ٹرانزٹ پوائنٹس بنائے گئے ہیں، فارن پالیسی صوبائی معاملہ نہیں، ٹرانزٹ پوائنٹس میں ہر قسم کی سہولتیں فراہم کی ہیں، افغان شہریوں کی سہولت کیلئے ہیلپ لائن بھی قائم کی ہے، یکم اپریل کے بعد سے ب تک 11ہزار افغان کارڈ ہولڈرز واپس جا چکے ہیں، پاکستان میں 8 لاکھ 15 ہزار 247 افغان سیٹزن کارڈ ہولڈرز رجسٹرڈ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ افغان شہریوں کی واپسی سے متعلق وزارت خارجہ افغان حکام سے رابطے میں ہے، افغان شہریوں کو اپنے ملک میں بسانا افغان عبوری حکومت کی ذمے داری ہے، افغان شہریوں سے متعلق پالیسی پر تمام صوبوں کو اعتماد میں لیا گیا، افغان شہریوں سے متعلق پالیسی کسی ایک صوبے کی نہیں پاکستان کی پالیسی ہے۔