اسلام آباد (پاک صحافت) چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر آفیشل سیکرٹ ایکٹ 1923 کے تحت سائفر کیس میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے کی جانب سے چند روز قبل سابق وزیراعظم کے خلاف درج کی گئی ایف آئی آر میں آفیشل سیکرٹ ایکٹ 1923 کی شق نمبر پانچ کا استعمال کیا گیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے کے انسداد دہشت گردی ونگ نے عمران خان کے خلاف مقدمہ اس نتیجے پر پہنچنے کے بعد درج کیا کہ عمران خان دانستہ خفیہ دستاویز کے غلط استعمال میں ملوث تھے۔ جمعرات کو سرکاری ذرائع نے اس نمائندے کے رابطہ کرنے پر تصدیق کی کہ عمران خان کے خلاف آفیشل سیکرٹ ایکٹ 1923 کے سیکشن 5 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم کے خلاف سائفر کیس اس وقت سنگین ہو گیا جب ان کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان نے مجسٹریٹ اور ایف آئی اے کے سامنے بیان دیا کہ سابق وزیر اعظم نے اپنے ’’سیاسی فائدے‘‘ اور اپنی حکومت کیخلاف تحریک عدم اعتماد کو روکنے کیلئے امریکی سائفر کا استعمال کیا تھا۔ اعظم خان نے اپنے اقبالیہ بیان میں کہا تھا کہ جب انہوں نے سابق وزیر اعظم کو سائفر فراہم کیا تو وہ ’’مسرور‘‘ نظر تھے اور سائفر میں لکھی زبان کو ’’امریکی غلطی‘‘ قرار دیا۔