اسلام آباد (پاک صحافت) نائب صدر پیپلز پارٹی، سینیٹر شیری رحمٰن نے بھارتی انتخابات کے نتائج پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کے مسلمانوں و دیگر اقلیتوں کو کچھ عرصے کے لیے شاید سکھ کا سانس لینے کا موقع ملے گا۔ شیری رحمٰن نے کہا ہے کہ مودی کا برانڈ پٹ چکا ہے لیکن اس کا وجود ابھی بھی قائم ہے، حکومت بنانے کے لیے بی جے پی کو ان جماعتوں پر انحصار کرنا ہوگا جو اقلیتوں سے نفرت کی سیاست نہیں کرتیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اتنا چرچا پاکستانی انتخابات میں بھارت کا بھی نہیں ہوتا جتنا مودی کی انتخابی مہم میں پاکستان کو ایک بڑے بیرونی ایشو کے طور پر استعمال کیا گیا، بی جے پی اس لیے بھی ہار گئی کیونکہ مودی حکومت نے بے روزگاری، عدم مساوات اور مقامی معاشی بدحالی کو نظرانداز رکھا۔ اُن کا کہنا تھا کہ بھارتی کسانوں کا استحصال کیا گیا جس پر بھارتی میڈیا خاموش رہا، ہتھیاروں اور طاقت کے زور پر تشدد ریاستی اسپانسر شدہ ہندو انتہا پسند ایجنڈہ غالب رہا۔
شیری رحمٰن نے کہا ہے کہ اتر پردیش ریاست کے انتخابی نتائج اس کی مثال ہے جسے ہندوستانی انتخابات کا گیٹ وے کہا جاتا ہے، یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ اس الیکشن کے بعد ہندوستان کا وجود بدل گیا ہے۔ شیری رحمٰن نے کہا ہے کہ آئندہ آنے والے ریاستی انتخابات پر نظر رکھنی ہوگی