سیکیورٹی اہلکاروں کے سائیکولوجیکل اسکریننگ کا نظام لایا جارہا ہے۔ اعظم نذیر تارڑ

اعظم نذیر

اٹک (پاک صحافت) اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی اہلکاروں کے سائیکولوجیکل اسکریننگ کا نظام لایا جارہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ حکومت سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں کے لیے سائیکولوجیکل اسکریننگ کا نظام متعارف کرانے پر غور کر رہی ہے۔ وکلا کی شہادت کا مجھے بہت افسوس ہے مگر ساتھ ہی ساتھ یہ سوچ کر بھی پریشانی ہو رہی ہے کہ سیکیورٹی کے اقدامات میں کتنے حد تک اصلاح کی ضرورت ہے۔ اس حوالے سے سوچنا ہوگا۔

اعظم نذیر تارڑ کا مزید کہنا تھا کہ اٹک کے واقعے کے بعد ہم نے وزیراعلی پنجاب سے رابطہ کیا۔ کوئی اس غلط فہمی میں نہ رہے کہ ملزم پولیس کا افسر ہے تو اس سے کوئی رعایت برتی جائے گی۔ ہم وکلا برادری اور متاثرہ خاندان کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ عدالتوں میں سیکیورٹی کا نظام بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ وکلا کا قتل ہمارے لیے ٹیسٹ کیس ہے۔

انہوں نے کہا کہ وکیل کا کام اپنا مقدمہ پیش کرنا ہے۔ نتیجہ میرٹ پر آتا ہے۔ انسداد دہشت گردی ایکٹ اور لائرز پروٹیکشن ایکٹ کے تحت مقدمات چلائے جائیں گے۔ کسی بھی انسان کا کوئی نعم البدل نہیں ہوا کرتا۔ حکومت فی کس 2 کروڑ روپے امداد دے گی۔ وکلا کا معاشرے میں بنیادی کردار ہے۔ ایسے واقعات کا اعادہ روکنے کے لیے بھی سوچنا ہوگا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے