اسلام آباد (پاک صحافت) لیاقت بلوچ کا کہنا ہے کہ سفاک اسرائیل نے پوری غزہ پٹی کو کھنڈر میں تبدیل کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق نائب امیر جماعت اسلامی، سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے تہران، ایران میں ”اجلاس بین المللی غزہ مقاوم” (غزہ مزاحمت پر بین الاقوامی کانفرنس) سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ 23 لاکھ آبادی بے گھر، خوراک، ادویات، بنیادی ضروریات سے محروم، دربدر ٹھوکریں کھانے پر مجبور کردی گئی ہے۔ رفح میں پناہ گزین کیمپوں پر حالیہ اسرائیلی بمباری کے ذریعے معصوم بچوں، خواتین، مردوں کی شہادت اور ان کے خیمے جلانا اور جبالیہ میں صیہونی فوج کی درندگی کے تازہ واقعات انسانیت کے منہ پر طمانچہ ہے۔
لیاقت بلوچ کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ 238 روز سے اہل غزہ و فلسطین کے خلاف جاری اسرائیلی وحشیانہ کاروائیوں میں اب تک 36 ہزار سے زائد فلسطینی شہید، جبکہ 81 ہزار سے زیادہ زخمی ہیں۔ امریکہ، برطانیہ، فرانس، جرمنی، آسٹریلیا سمیت دیگر یورپی ممالک کے حکمران مظلوم نہتے فلسطینیوں کی نسل کشی میں اسرائیل کے پشتیبان بن کر انہیں بیدریغ اسلحہ، گولہ بارود اور فوجی ساز و سامان فراہم کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اقوامِ متحدہ، انسانی حقوق کے عالمی ادارے، عالمی عدالتِ انصاف سمیت تمام بین الاقوامی ادارے فلسطینیوں کے خلاف اس اسرائیلی صیہونی سفاکیت اور قتل عام کے سامنے بے بس ہیں۔ اسرائیل نے اقوامِ متحدہ کی قراردادیں، بین الاقوامی عدالتِ انصاف کے فیصلوں کو ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا ہے۔ اسرائیل کسی بھی بین الاقوامی دباؤ کی پرواہ کیے بغیر اہلِ غزہ و فلسطین پر بارود و آہن کی برسات جاری رکھے ہوئے ہے۔
رہنما جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ دنیا بھر کے امن پسند عوام، طلبہ و طالبات غزہ پر بدترین اسرائیلی بربریت کے خلاف مسلسل سراپا احتجاج ہیں، لیکن ناجائز صیہونی ریاست کسی بھی بین الاقوامی دباؤ اور مطالبے کو ماننے کے لیے تیار نہیں ہے۔