خواجہ آصف

بلوچستان میں بس سے اتار کر پنجابیوں کو مارنے کا عمل کئی سال سے جاری ہے۔ خواجہ آصف

اسلام آباد (پاک صحافت) خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں کوئی سیاسی موجودگی نہیں، بس سے اتار کر پنجابیوں کو مارنے کا عمل کئی سال سے جاری ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ گاڑی خریدنے جاتے ہیں تو اس کی ٹیسٹ ڈرائیو ہوتی ہے، گنڈاپور ذرا ہمیں ٹیسٹ ڈرائیو دیں نا، گنڈاپور دو تین ہزار ٹی ٹی پی کے طالبان کو مالی بنالیں تو ہم انہیں کچے کے ڈاکوؤں کا بھی ٹھیکا دے دیں گے۔ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے اجلاس میں بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کو دعوت دی جائے گی، اس حوالے سے ایس سی او مودی کی کوئی بھی شرائط قبول نہیں کرے گا۔

خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی خود جلسہ نہیں کرنا چاہتی تھی، پی ٹی آئی کسی امتحان میں پڑنا نہیں چاہتی تھی، جلسہ ملتوی کرنے کے سگنلز پی ٹی آئی کی جانب سے گئے تھے۔ گنڈا پور کے اسٹیبلشمنٹ سے رابطے ہیں، پی ٹی آئی کا ہر بندہ مختلف بات کررہا ہے، ساری گیم تو نفع نقصان کی تھی، اسٹیبلشمنٹ نے انہیں ریلیف دیا تو نقصان تو ان کا ہوا، چار دن ہوگئے یہ اپنی پارٹی میں ایک دوسرے کو مطمئن نہیں کرسکے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں سیاسی موجودگی نہیں ہے، ڈاکٹر مالک یا مینگل وزیراعلی رہتے تو اچھا تھا۔ نیشنلسٹ جماعتوں کو بھی بلوچستان میں امن کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہئے، ایک پڑھی لکھی خاتون نے خود کو اڑایا ہے، ان رجحانات کو ختم کرنے کیلئے سیاسی اقدامات ہونے چاہئیں، اپنے حلقوں میں لیڈر یا منتخب نمائندہ نظر آنا چاہئے، دیگر عناصر کیلئے فورسز کو کارروائی کرنی چاہئے۔

یہ بھی پڑھیں

ترجمان دفتر خارجہ

پاکستان کی لبنان میں بذریعہ الیکٹرانک آلات اسرائیلی دہشتگردی کی مذمت

اسلام آباد (پاک صحافت) دفترِ خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے