ایران اور پاکستان مشترکہ سرحدوں کو محفوظ اقتصادی سرحدوں میں تبدیل کرنے کیلئے قریبی تعاون پر متفق

نوازشریف ایران

(پاک صحافت) پاکستان میں ایرانی سفیر کی سابق وزیراعظم اور پنجاب کے وزیراعلی سے ملاقات میں فریقین نے دوطرفہ تجارت کے حجم کو بڑھانے، ثقافتی تعلقات کو فروغ دینے، خاص طور پر مشترکہ سرحدوں کو محفوظ اور اقتصادیات میں تبدیل کرنے کے لیے قریبی تعاون پر اتفاق کیا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر رضا امیری مقدم نے اپنے دورہ لاہور کے دوسرے دن جو کہ پاکستان کا ثقافتی مرکز اور ریاست پنجاب کا دارالحکومت ہے، پاکستان کے سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے چیئرمین نواز شریف سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں پنجاب کی وزیر مملکت محترمہ مریم نواز اور لاہور میں ایران کے قونصل جنرل مہران محمد فر بھی موجود تھے۔

پنجاب کے تعلقات عامہ کے دفتر نے اس ملاقات کے بارے میں ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف نے ایران کے اپنے دوروں کو یاد کرتے ہوئے، ہیلی کاپٹر کے حادثے میں آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی اور ان کے ساتھیوں کی شہادت پر تعزیت کی۔

فریقین نے پنجاب اور ایران کے درمیان اقتصادی اور ثقافتی تبادلوں کو بڑھانے، دو طرفہ تجارت کے حجم کو 10 بلین ڈالر تک بڑھانے، ریاست پنجاب میں فارسی زبان و ادب کو فروغ دینے اور فریقین کے درمیان موجودہ تعاون کو آگے بڑھانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ایران اور پاکستان نے سیکیورٹی سرحدوں کو اقتصادی، فلاحی اور محفوظ سرحدوں میں تبدیل کرنے کے لیے قریبی تعاون پر اتفاق کیا اور اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ ریاست پنجاب سے ایران کو گوشت کی برآمد 40 فیصد سے بڑھ کر 70 فیصد تک کی جائے۔

اس ملاقات میں ایرانی سفیر نے پاکستان کے سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کے ساتھ ساتھ پنجاب کی وزیر مریم نواز کو اسلامی جمہوریہ ایران کے دورے کی دعوت دی جس کا ان کی طرف سے خیر مقدم کیا گیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے