اسلام آباد (پاک صحافت) پاکستان نے امریکا کی طرف سے مخالفت کے باوجود ایران کے ساتھ گیس پائپ لائن منصوبہ آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزارت خارجہ نے تجویز پیش کی ہے کہ اس معاملے میں مزید تاخیر نہ کی جائے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ امریکا حکام کے حالیہ بیانات سے قبل کیا گیا۔ پیٹرولیم ڈویژن کو تجویز پیش کی ہے کہ ایران کے ساتھ گیس پائپ لائن منصوبے پر پیش رفت ممکن بنائی جائے۔ یہ منصوبہ چونکہ توانائی کے شعبے کے لیے بہت اہم ہے اس لیے مزید تاخیر کی گنجائش نہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم ڈویژن کے لیے وزارتِ خارجہ کی یہ تجویز امریکی نائب وزیر خارجہ برائے جنوبی و وسطی ایشیا ڈونلڈ لُو کی طرف سے اس منصوبے سے متعلق حالیہ ریمارکس سے پہلے کی ہے۔ وزارتِ خارجہ میں ایک بین الوزارتی اجلاس کے دوران پیٹرولیم ڈویژن کے نمائندے نے کہا کہ وفاقی کابینہ اور توانائی سے متعلق کابینہ کمیٹی نے وزیر اعظم کی ہدایت پر تیار کی جانے والی نگراں وزارتی کمیٹی کی سفارشات کی منظوری دے دی ہے۔
پیٹرولیم ڈویژن کے نمائندے نے بتایا کہ پائپ لائن روٹس اور انجینیرنگ ڈیزائنز کے حوالے سے مشیروں کی مدد سے ان منصوبوں پر کام شروع کیا گیا ہے جو ستمبر 2024 تک مکمل کرلیا جائے گا۔ ساتھ ہی ساتھ پائپ لائن کے لیے زمین کے حصول کا عمل بھی مکمل کیا جائے گا۔