کراچی (پاک صحافت) سینیٹر مولابخش چانڈیو نے اسپیکر قومی اسمبلی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ یہ ایسا ایوان صدر ہے جسکو خود فیصلے کا کوئی اختیار نہیں ہے، اس اسپیکر کو ڈوب مرنا چاہیے، آپ اسپیکر ہوکر عدم اعتماد کی تحریک کو ناکام ہونے کا کیسے کہہ سکتے ہیں، آپ جس کرسی پر بیٹھے ہیں اس کو سیاست کہ لیے کیوں استعمال کررہے ہیں؟
تفصیلات کے مطابق سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ضیاالحق، نوازشریف اور محترمہ سب کے دور میں کچھ نا کچھ ہوا لیکن تاریخ میں ایسی نالائق حکومت نہیں دیکھی، صدر ایوب کے خلاف بھی جب باتیں ہوئیں تو وہ عہدہ چھوڑ کر گھر بیٹھ گئے تھے، یہ کیسے لوگ ہیں جو غلطیاں بھی کر ررہے ہیں اور اعتراف بھی نہیں کرتے۔
واضح رہے کہ پریس کانفرنس کے دوران مولا بخش چانڈیو نے مزید کہا کہ اس ملک میں سیاست کئی برسوں سے ہوتی آررہی ہے، ہر دور میں کچھ نا کچھ نئی چیزیں ضرور ہوتی ہیں۔ حالیہ دنوں میں سیاست ہوئی ہے جو بلکل پاکستان دشمن نہیں تو دوست بھی نہیں کہ سکتے، انکو غدار نہیں کہ سکتے تو وفادار بھی نہیں کہا جاسکتا۔ انہوں نے الیکشن کمیشن، عدلیہ اور باقی اداروں کے خلاف باتیں کی، ان اداروں کی ایک توقیر ہے لیکن حکمرانوں نے ان کو رسوا کیا۔