آئی ایم ایف 37 ماہ میں 7 ارب ڈالر دینے پر شرائط کے ساتھ رضامند

آئی ایم ایف

اسلام آباد (پاک صحافت) آئی ایم ایف نے پاکستان کو مزید 7 ارب ڈالر کا قرضہ دینے پر آمادگی ظاہر کردی ہے۔ 37 ماہ میں پاکستان کو 7 ارب ڈالر دینے کی حتمی منظوری آئی ایم ایف کا ایگزیکٹیو بورڈ دے گا۔

تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کے اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کی کارکردگی ایک سال کے دوران اچھی رہی ہے۔ مہنگائی کی سطح نیچے آئی ہے اور زرِمبادلہ کے ذخائر بھی بڑھے ہیں۔ مجموعی طور پر معاشی استحکام کو فروغ مل رہا ہے۔

پاکستانی حکام کی دعوت پر آئی ایم ایف کے مشن چیف ناتھن پورٹر نے گزشتہ مئی میں اسلام آباد میں وزارتِ خزانہ کے حکام سے مذاکرات کیے تھے۔ ان مذاکرات میں آئی ایم ایف نے اپنی بنیادی شرائط بھی پیش کی تھیں جو وقفے وقفے سے میڈیا میں آتی رہی ہیں۔

آئی ایم ایف کی ایک بنیادی شرط یہ تھی کہ تنخواہ دار طبقے پر انکم ٹیکس بڑھایا جائے۔ یہ شرط پوری کردی گئی ہے۔ نئے مالی سال سے تنخواہ دار طبقے سے زیادہ انکم ٹیکس کشید کیا جارہا ہے۔

عالمی مالیاتی فنڈ کی ایک شرط یہ بھی تھی کہ زرعی شعبے کو بھی ٹیکس نیٹ میں لایا جائے۔ اس سلسلے می تین دن قبل آئی ایم ایف کے حکام نے صوبوں سے بات کی تھی۔ تمام صوبوں نے زرعی آمدنی پر انکم ٹیکس لگانے پر آمادگی ظاہر کردی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے