غزہ

معمدانی سے تابعین تک؛ غزہ کے قتل عام میں اسرائیل کا سفید جھوٹ

(پاک صحافت) حماس کی افواج اور اسلحے تک رسائی کے بہانے عام شہریوں کا جان بوجھ کر قتل ایک مضحکہ خیز، دہرایا جانے والا اور بعید از قیاس منظر نامہ ہے جسے قابضین نے غزہ کی پٹی پر اپنے وحشیانہ حملے کے آغاز سے ہی ہمیشہ استعمال کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اسلحے کے گودام پر حملہ اور حماس کی فورسز کی تلاش ایک مضحکہ خیز، جھوٹا دعوی اور بار بار ایک عذر ہے کہ صہیونی غاصب فلسطینی شہریوں کے قتل عام میں انسانیت کے خلاف اپنے جرائم کا جواز پیش کرتے رہے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔

غاصب حکومت نے غزہ کی پٹی کے خلاف اپنی نسل کشی کی جنگ کے ابتدائی دنوں میں غزہ کی پٹی کے وسط میں واقع المعمدانی اسپتال پر بمباری کرکے جس بھیانک جرم کا ارتکاب کیا، وہ صہیونیوں کے ان خیالی جرائم کو جواز فراہم کرنے کے لیے جھوٹ کا آغاز تھا۔ جو 10 ماہ بعد بھی مضبوط ہو رہے ہیں۔

صیہونی حکومت نے اس اسپتال پر وحشیانہ حملے میں 500 سے زائد فلسطینیوں کو شہید اور سینکڑوں کو زخمی کردیا۔

صہیونیوں نے، جنہوں نے پہلے فخریہ اور غیر سرکاری طور پر اس جرم کی ذمہ داری قبول کی، سخت بین الاقوامی ردعمل کے بعد پیچھے ہٹنا شروع کیا اور پہلے حماس کو المعمدانی ہسپتال پر وحشیانہ بمباری کا ذمہ دار ٹھہرانے کی کوشش کی، اور پھر دعوی کیا کہ ان کا مقصد حماس کا اسلحہ ڈپو نشانہ بنانا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

وزیر جنگ

صیہونی حکومت کے وزیر جنگ: ہم جنگ کے ایک نئے دور کے آغاز کی راہ پر گامزن ہیں

پاک صحافت صیہونی حکومت کے وزیر جنگ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے