(پاک صحافت) شام میں روسی مفادات پر حملے کے لیے ایک نیا محاذ کھولنا ایک دہائی سے مغربی ممالک بالخصوص امریکا کے مفادات میں شامل رہا ہے لیکن اب دہشت گردی کی جنگی مشین یوکرین کی کمان میں آگے بڑھ رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق شمالی شام کے صوبہ حلب پر دہشت گرد گروہوں کے اچانک حملے کو چند روز گزرے ہیں، جو کہ طاقتور ہتھیاروں اور آلات سے کیا گیا تھا، ان گروہوں کی حمایت میں پس پردہ بیرونی طاقتوں کے ہاتھ ہونے کی قیاس آرائیاں بڑھ گئی ہیں۔
جہاں میڈیا اور تجزیہ نگار حلب پر دہشت گردانہ حملے میں ترکی، امریکہ اور حتی کہ صیہونی حکومت کے قدموں کو بھی مسترد نہیں کرتے ہیں، وہیں اب اس بات کے شواہد سامنے آ رہے ہیں کہ ایک ابھرتا ہوا اداکار شامی مساوات میں بھی داخل ہو گیا ہے جو ملک کے عدم تحفظ سے فائدہ اٹھاتا ہے۔
چونکہ یوکرائن کی جنگ اپنے وسیع جہتوں کی وجہ سے دنیا میں روس اور مغرب کے درمیان تنازعات کے تمام مناظر تک پھیلی ہوئی ہے، لہذا ابتدائی جائزوں سے پتہ چلتا ہے کہ حلب پر حالیہ دہشت گردانہ حملے کا بھی بڑی حد تک یوکرین کا میدان متاثر ہوا۔