پاک صحافت تحریک حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈز کے ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ کل "بیباس” کے خاندان کی لاشیں اور ایک اور صہیونی قیدی کی لاش صہیونی دشمن کے حوالے کی جائے گی۔
پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق، الجزیرہ کے حوالے سے، القسام کے ترجمان ابو عبیدہ نے اعلان کیا کہ کل بیباس کے خاندان کی لاشیں اور اوید لفشٹز کی لاشیں الاقصی طوفان کے معاہدے کے حصے کے طور پر حوالے کی جائیں گی۔
انہوں نے کہا: "یہ تمام قیدی اس وقت تک زندہ تھے جب تک کہ اسرائیلی حکومت کے لڑاکا طیاروں نے ان کے حراستی مقام پر جان بوجھ کر بمباری نہیں کی۔”
اس سے قبل اسلامی جہاد تحریک کے عسکری ونگ سرایا القدس کے ترجمان ابو حمزہ نے کہا تھا کہ اس گروپ نے صیہونی اسیر اوویڈ لیفشٹز کی لاش کل صیہونی حکومت کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس سلسلے میں فلسطینی مجاہدین بریگیڈز کے ترجمان ابو بلال نے آج کہا: "قیدیوں کے تبادلے کے پہلے مرحلے کے ایک حصے کے طور پر، بیباس خاندان کی لاشیں، جنہیں 7 اکتوبر 2023 کو اس بریگیڈ کے متعدد جنگجوؤں نے پکڑا تھا، جمعرات کو صہیونی ریاست کے حوالے کر دیا جائے گا۔”
دوسری جانب اسرائیلی وزیر خارجہ گیڈون ساعر نے آج کہا: "کل اسرائیل کے لیے ایک مشکل دن ہوگا اور ہمارے چار اسیران کی لاشیں حوالے کی جائیں گی۔”
پاک صحافت کے مطابق صیہونی حکومت نے امریکہ کی حمایت سے غزہ کی پٹی کے باشندوں کے خلاف 7 اکتوبر 2023 سے 19 جنوری 2025 تک تباہ کن جنگ شروع کی لیکن وہ اپنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہوسکی اور حماس تحریک کے ذریعے اسرائیل کو قیدیوں کی واپسی پر مجبور کیا گیا۔
19 جنوری 2025 کو اسرائیلی حکومت اور حماس کے درمیان جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر عمل درآمد کیا گیا اور اس معاہدے کے پہلے مرحلے کی دفعات میں غزہ میں قید 33 اسرائیلی قیدیوں کی بتدریج رہائی شامل ہے جس کے بدلے میں متعدد فلسطینی اور عرب قیدیوں کی رہائی کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
معاہدے کے نفاذ کے آغاز سے لے کر اب تک حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے قیدیوں کے تبادلے کے موجودہ معاہدے کے دوران چھ گروپوں میں 19 اسرائیلی قیدیوں کو حوالے کیا ہے۔
Short Link
Copied