بچے

یونیسیف کا انتباہ: غزہ فلسطینی بچوں کا تابوت بن گیا ہے

پاک صحافت اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ (یونیسیف) کے ترجمان نے غزہ کی پٹی میں انسانی صورت حال کی خرابی کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ اس پٹی کے گھر بچوں کے لیے تابوت بن گئے ہیں۔

ہفتہ کو پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق “جیمز ایلڈر” نے امریکی ٹی وی چینل “اے بی سی” کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا: فلسطینی بچے غزہ میں اپنے گھروں میں سو رہے ہیں کہ کسی بھی لمحے یہ گھر ان کا تابوت بن کر گر سکتا ہے۔ سر

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ جنگ بندی اور غزہ میں انسانی امداد کی ترسیل ضروری ہے اور مزید کہا: اسرائیل کو غزہ کے عوام کے لیے انسانی امداد کی رسائی کے راستے کھولنے کے سلسلے میں اپنی قانونی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے۔

اقوام متحدہ کے اس اہلکار نے جنگ کی وجہ سے غذائی قلت اور ذہنی مسائل کا شکار غزہ کے بچوں کا جائزہ لیا۔

پاک صحافت کے مطابق صیہونی حکومت نے جرائم کو اپنے عروج پر پہنچا دیا ہے اور وہ غزہ کی پٹی پر پاگلوں کی طرح بمباری کر رہی ہے اور وہ سلامتی کونسل کی پابند قراردادوں اور اپنے مغربی اتحادیوں کی سفارشات کو بھی نظر انداز کر رہی ہے۔

اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین (آنروا) نے حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ خان یونس اور غزہ کی پٹی کے وسطی علاقوں میں 2 سال سے کم عمر کے 28 فیصد بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں۔

آنروا نے ایک بیان میں مزید کہا: خان یونس اور غزہ کی پٹی کے وسطی علاقوں میں 2 سال سے کم عمر کے 10% سے زیادہ بچے وزن میں شدید کمی اور کمزوری کا شکار ہیں۔

اس بیان کے مطابق صیہونی حکومت نے صرف 25 فیصد متفقہ امداد کو شمالی غزہ کی پٹی میں داخل ہونے کی اجازت دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

صیھونی

صیہونی جنرل: 7 اکتوبر کی شکست کے پیچھے تمام عوامل بشمول نیتن یاہو کو اقتدار سے الگ ہو جانا چاہیے

پاک صحافت صیہونی جنگی کونسل کے سابق رکن گابی آئزن کوٹ نے کہا ہے کہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے