پاک صحافت صیہونی حکومت کے ایک ریٹائرڈ جنرل نے حزب اللہ کی طاقت اور لبنان کی حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل "سید حسن نصر اللہ” کی حکمت عملی کا اعتراف کیا۔
ہفتہ کو ارنا کی رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے ریٹائرڈ بریگیڈیئر جنرل "گیرشون ہاکوہین” کے حوالے سے رائی الیوم نے کہا ہے کہ لبنان کی حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصر اللہ عقلمندی کے ساتھ ساتھ پیشہ ورانہ اور خطرناک طریقے سے بھی پیش آتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: نصر اللہ حماس کی حمایت کرنے کی شدید خواہش رکھتے ہیں اور حزب اللہ کو علاقائی طاقت میں تبدیل کرنے کے لیے حالات سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔
اس ریٹائرڈ جنرل نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا: اگر اسرائیل حزب اللہ کو خصوصی رعایت دیتا ہے تو بھی نصر اللہ اس سے مطمئن نہیں ہوں گے، کیونکہ اس کے مقاصد ہیں جن کے لیے وہ اسرائیل کے خلاف جنگ شروع کرے گا۔
ہاکوہین نے مزید کہا: اگر تمام یا کچھ مطالبات پورے ہو جائیں تب بھی نصر اللہ جب فیصلہ کریں گے اسرائیل کے خلاف جنگ میں جائیں گے۔
یہ اس حقیقت کے باوجود ہے کہ اس سے قبل صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ کی طرف سے اس حکومت کے جنگی وزیر یوف گیلنٹ کی طرف سے لبنان کی گہرائی پر حملہ کرنے کی دھمکی کے جواب میں بیروت سمیت، جس کے بارے میں انہوں نے کہا، "جنوب سے شمال تک۔” مقبوضہ علاقے مزاحمتی میزائلوں کی زد میں ہیں، "انہوں نے اعلان کیا کہ نصر اللہ سچ کہہ رہے ہیں۔
صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے بھی نصراللہ کی دھمکیوں کے بعد مقبوضہ علاقوں کے شمال کی سڑکیں بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ان ذرائع ابلاغ کے مطابق سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ ان کے پاس بڑی میزائل طاقت ہے جو شمال میں کریات شمعون سے لے کر جنوب میں ایلات تک کو نشانہ بنا سکتی ہے، یہ سچ ہے اور وہ جھوٹ نہیں بول رہے ہیں۔
صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے بھی حزب اللہ کے خلاف اس حکومت کی فوج کی سراسر نااہلی کی نشاندہی کی ہے۔