یمن

یمنی وزیر اطلاعات: امریکہ بحری جہازوں پر حملے کے بارے میں جھوٹ بول رہا ہے

پاک صحافت یمن کی قومی نجات کی حکومت کے وزیر اطلاعات نے جمعرات کی رات کہا کہ امریکہ بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر حملہ کرنے کے بارے میں جھوٹ بول رہا ہے۔

پاک صحافت کی المیادین کی رپورٹ کے مطابق ضعیف اللہ الشامی نے کہا کہ امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے صنعاء میں حملوں کے بارے میں دوسرے ممالک سے جھوٹ بولا اور یہ دعوے جھوٹ اور بہتان ہیں۔

انہوں نے مزید کہا: امریکی یہ دکھاوا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ وہ دنیا کا دفاع کر رہے ہیں لیکن وہ الاقصیٰ طوفان آپریشن میں اپنا کھویا ہوا اختیار دوبارہ حاصل کرنے کے لیے جھوٹ اور بہتان تراشی کر رہے ہیں۔

امریکی وزیر دفاع نے کہا کہ اس سے قبل یمن نے 50 ممالک کے جہاز پر حملہ کیا جن کا اسرائیل سے کوئی تعلق نہیں تھا۔

21 جنوری کی صبح اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کے بعد امریکہ اور برطانیہ نے یمنی فوج اور انصار اللہ کے ٹھکانوں پر حملے شروع کردیئے۔ یہ حملے اس وقت کیے گئے جب یمنی فوج نے غزہ کی پٹی میں فلسطینی عوام کی مزاحمت کی حمایت کرتے ہوئے کئی صہیونی بحری جہازوں یا سامان لے جانے والے بحری جہازوں کو نشانہ بنایا جو بحیرہ احمر اور آبنائے باب المندب میں مقبوضہ علاقوں کے لیے روانہ تھے۔

یمنی فوج کے دستوں نے عہد کیا ہے کہ جب تک اسرائیلی حکومت غزہ پر اپنے حملے بند نہیں کرتی اس وقت تک اس حکومت کے جہازوں یا بحیرہ احمر میں مقبوضہ علاقوں کے لیے جانے والے بحری جہازوں پر حملے جاری رکھیں گے۔

یمنی فوج کے دستوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ خلیج عدن اور بحیرہ احمر میں دیگر بحری جہازوں کے لیے نیوی گیشن مفت ہے اور وہ مکمل حفاظت سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

اسرائیلی فوج

فوج کسی بھی قیمت پر جنگ بندی قبول کرنے کیلئے تیار ہے۔ اسرائیلی کمانڈر

(پاک صحافت) جہاں کچھ اسرائیلی ذرائع نے جنگ بندی اور حماس کے ساتھ معاہدے کی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے