امریکی میڈیا کا دعویٰ: اسرائیل اور حماس ایک دوسرے سے مذاکرات کر رہے ہیں

گاڑی

پاک صحافت امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے جمعرات کی شب اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے: اسرائیل اور حماس قیدیوں کے حوالے سے ایک دوسرے کے ساتھ مذاکرات کر رہے ہیں۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ گفتگو قیدیوں کے تبادلے کے لیے نہیں بلکہ غزہ میں اسرائیلی قیدیوں کو ادویات کی ترسیل کے لیے تھی۔

یہ پہلا موقع ہے کہ اس طرح کا دعویٰ کیا گیا ہے کہ صیہونی حکومت اور حماس اسرائیلی قیدیوں کے لیے دوا کے لیے ایک دوسرے سے مذاکرات کر رہے ہیں۔

نیو یارک ٹائمز کے اس دعوے پر ابھی تک کسی بھی ملوث فریق نے کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا ہے۔

امریکی میڈیا کا یہ دعویٰ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب قطر کے وزیر اعظم اور وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمن الثانی نے صہیونی قیدیوں کے اہل خانہ کو بتایا کہ حماس کے سیاسی بیورو کے نائب سربراہ صالح العروری کا قتل تحریک، قیدیوں کے تبادلے کے لیے مذاکرات کی طرف ایک قدم تھا، اس نے دونوں فریقوں کے درمیان مشکل بنا دی ہے۔

صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے گزشتہ اتوار کو خبر دی تھی کہ یہ پیغام بن عبدالرحمن نے دوحہ میں اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ سے ملاقات کے دوران دیا۔

صیہونی حکومت کے قیدیوں کے خاندانوں کے ایک گروپ نے اپنے رشتہ داروں کی رہائی کے لیے اس ملک کی ثالثی کی درخواست کرنے کے لیے دوحہ کا سفر کیا تھا۔

صہیونی فوج نے حال ہی میں بیروت کے نواحی علاقے میں ایک فضائی حملے میں العروری اور ان کے ساتھیوں کو ہلاک کر دیا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے