پاک صحافت آئی آر جی سی کے سربراہ کا کہنا ہے کہ صہیونیوں نے اپنے حقیقی موقف کو چھپانے کے لیے سخت سنسر شپ کا نفاذ کیا ہے۔
آئی آر جی سی کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی نے کہا ہے کہ غزہ میں ہونے والے نقصانات کی خبروں کو اسرائیل میں سنسر کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت کو غزہ جنگ کے دوران بہت زیادہ معاشی اور انسانی نقصانات اٹھائے ہیں لیکن یہ حکومت ان خبروں کو سنسر کر رہی ہے۔
جمعرات کو مغربی ایران کے صوبہ قزوین میں ایرانی رضاکاروں سے خطاب کرتے ہوئے حسین سلامی نے کہا کہ غزہ میں حماس کے جنگجوؤں نے صیہونیوں کے 300 ٹینک تباہ کر دیئے۔ اسرائیل نے غزہ کے لیے 1600 ٹینک اور دیگر آلات بھیجے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت کوئی بھی اسرائیلی پرسکون نہیں ہے۔ لوگ افسردہ اور غیر محفوظ محسوس کر رہے ہیں۔ آئی آر جی سی کے سربراہ نے کہا کہ اس وقت اسرائیل میں حالات اس سے بھی بدتر ہیں جو لوگ سوچتے ہیں۔ اصل صورتحال معلوم نہیں کیونکہ وہاں خبروں کو سنسر کیا جا رہا ہے۔ وہاں 2000 فوجی فوج سے بھاگ چکے ہیں۔ صیہونیوں کو غزہ کے اندر بھی بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔
میجر جنرل حسین سلامی نے کہا کہ ماضی کے برعکس اس وقت امریکہ اور مغرب جنگ کی حمایت نہیں کر رہے اور وہ سب جنگ بندی چاہتے ہیں۔ اس وقت فلسطین کی صورت حال تقریباً نارمل ہی کہلائے گی کیونکہ وہ گزشتہ 75 برسوں سے اس قسم کے حالات سے گزر رہے ہیں لیکن اسرائیلیوں کے لیے یہ صورت حال انتہائی پریشان کن اور ناقابل برداشت ہے۔