پاک صحافت ایرانی صدر کا کہنا ہے کہ غزہ میں چرچ پر ہولناک بمباری اسرائیل کی نسل پرستانہ سوچ کی عکاس ہے۔
سید ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ صہیونیوں کے جرائم آسمانی مذاہب کے خلاف نسل پرستی کے مترادف ہیں۔
ایران کے صدر نے کیتھولک عیسائیوں کے مذہبی پیشوا کے ساتھ بات چیت میں کہا ہے کہ فلسطینیوں کے خلاف ناجائز صیہونی حکومت کے گھناؤنے جرائم کے حوالے سے اس کے حمایتی ممالک کو دنیا کو کیا جواب دینا ہوگا؟
سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ غزہ میں قدیم چرچ کو بمباری سے تباہ کرنے جیسے اقدامات نہ صرف عیسائیت کے خلاف ہیں بلکہ یہ تمام مذاہب کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کارروائی امریکہ اور بعض یورپی ممالک کی حمایت اور تعاون سے کی جا رہی ہے۔ ایران کے صدر نے اسپتالوں، اسکولوں، پناہ گزین کیمپوں، رہائشی علاقوں، مذہبی مقامات اور عمارتوں پر صہیونی بمباری کو انسانیت کے خلاف جرم قرار دیا۔
ابراہیم رئیسی نے پوپ فرانسس کے غزہ میں فوری جنگ بندی کے مطالبے کی تعریف کی۔ انہوں نے پوپ فرانسس سے درخواست کی کہ وہ اپنی حیثیت میں صیہونیوں کی حمایت کرنے والے مغربی ممالک کو جنگ بندی پر آمادہ کریں۔ اس وقت ظالم اور مظلوم دونوں کا موقف واضح ہونا چاہیے۔
اس ٹیلی فونک گفتگو میں پوپ فرانسس نے فلسطینیوں کے تئیں اسلامی جمہوریہ ایران کے طرز عمل کی تعریف کی اور غزہ جنگ کو فوری طور پر روکنے کی ضرورت پر زور دیا۔