لاشیں

اسرائیل کی ایسی بربریت جس کی کہیں مثال نہیں ملتی، غزہ میں دو ہزار بچوں کا قتل عام

پاک صحافت غزہ پر گزشتہ 17 دنوں سے مسلسل اسرائیلی بمباری اور گولہ باری کے باعث اب تک 2 ہزار فلسطینی بچے شہید ہو چکے ہیں۔

فلسطینی وزارت صحت نے بتایا کہ پیر تک غزہ میں شہداء کی کل تعداد 5,087 تک پہنچ گئی۔

صیہونی حکومت کے ظلم و ستم کا سب سے زیادہ شکار بچے اور خواتین ہوئے ہیں۔ مرنے والوں میں 70 فیصد بچے اور خواتین شامل ہیں۔

صہیونی فوج کی بمباری میں اب تک 15,273 سے زائد افراد زخمی ہوچکے ہیں جب کہ 1500 اب بھی تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں جن میں 830 بچے ہیں۔

ملبے تلے دبے افراد کی ہلاکت کے بارے میں تاحال کوئی سرکاری اعلان نہیں کیا گیا۔ بصورت دیگر ہلاکتوں کی تعداد اعلان کردہ تعداد سے کہیں زیادہ ہوگی۔

صہیونی افواج نے گزشتہ رات غزہ پر بمباری کی جس کے نتیجے میں 182 بچوں سمیت 436 افراد جاں بحق ہوئے۔

فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ گزشتہ چند گھنٹوں کے دوران صہیونی فورسز نے 23 قتل عام کیے ہیں جن میں 182 بچوں سمیت 436 سے زائد افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

شہید ہونے والوں میں سے زیادہ تر کا تعلق جنوبی غزہ سے ہے جہاں اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ اس علاقے کو نشانہ نہیں بنا رہا ہے اور شمالی غزہ کے شہریوں کو جنوب کی طرف بھاگ جانا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں

تحلیل

قطری تجزیہ کار: یمنی بیلسٹک میزائل کا دو امریکی اور فرانسیسی تباہ کن جہازوں کے اوپر سے گزرنا ایک کارنامہ ہے

پاک صحافت تل ابیب پر یمنی مسلح افواج کے میزائل حملے کا ذکر کرتے ہوئے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے