پاک صحافت اسرائیل میں انتہائی دائیں بازو اور بنیاد پرست نیتن یاہو کی حکومت کے نام نہاد عدالتی اصلاحات کے منصوبے کے خلاف مسلسل 39ویں ہفتے ہزاروں مظاہرین نے احتجاجی مظاہروں میں حصہ لیا۔
گزشتہ مسلسل 38 ہفتوں کی طرح ہفتے کے روز بھی دارالحکومت تل ابیب اور بیت المقدس اور حیفہ جیسے شہروں سمیت غیر قانونی طور پر مقبوضہ علاقوں میں 100 سے زائد مقامات پر ریلیاں نکالی گئیں۔
تل ابیب میں احتجاجی مظاہروں کو منظم کرنے والے کارکنوں نے ریلی سے پہلے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ ہفتے کی رات ہم سب کپلان اسٹریٹ پر ایک بڑی ریلی میں شرکت کریں گے۔
سخت گیر صہیونی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اپنی تقسیم کرو اور حکومت کرو کی حکمت عملی کے تحت لوگوں کو فرقہ، ذات، مذہب اور نظریے کی بنیاد پر تقسیم کرنے میں ماہر ہیں۔
مظاہرین نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ معیشت مسلسل گر رہی ہے، لیکن ہمیں صرف بہکا یا جا رہا ہے۔
ہزاروں مظاہرین نے تل ابیب میں ایالون ایکسپریس وے کو بلاک کر دیا، احتجاجی بینرز لہراتے ہوئے اور مشعلیں اٹھا رکھی تھیں۔ اس کے بعد صیہونی فوجیوں نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے متعدد مظاہرین کو حراست میں لے لیا۔