پاک صحافت سید ابراہیم رئیسی کا کہنا ہے کہ جو بھی مسلمانوں میں تفرقہ پھیلانے کی کوشش کر رہا ہے وہ دشمنوں کی حکمت عملی پر کام کر رہا ہے۔
صدر ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ موجودہ دور میں اتحاد کا مطلب صرف مذہبی یا جغرافیائی اتحاد نہیں ہے بلکہ یہ اتحاد اسلامی اقوام کے مفادات کا تحفظ ہے۔
صدر مملکت نے یہ بات اتوار کے روز دارالحکومت تہران میں 37ویں اسلامی اتحاد کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ سید ابراہیم کے مطابق دشمن نہیں چاہتا کہ ملت اسلامیہ متحد ہو۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت جو بھی مسلمانوں میں اتحاد قائم کرنے کا کام کر رہا ہے وہ واقعی ایک اہم کام کر رہا ہے لیکن اگر کوئی مسلمانوں میں تفرقہ پھیلانے کی کوشش کر رہا ہے تو وہ دشمنوں کی حکمت عملی پر کام کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین اور بیت المقدس کی آزادی اسلامی اقوام کے درمیان اتحاد کا پیمانہ ہے۔ ایسی صورتحال میں ناجائز صیہونی حکومت سے تعلقات کی بحالی ہر حکومت کے لیے قدامت پسندانہ پسماندگی ہے۔ ایران کے صدر کے مطابق دشمن کا مقابلہ کرنے کا طریقہ اس کے ساتھ گٹھ جوڑ یا سر تسلیم خم کرنا نہیں ہے بلکہ یہ کام مزاحمت کے ذریعے ممکن ہے۔
جناب رئیسی نے کہا کہ اسلام اتحاد کانفرنس دراصل بالادستی اور صیہونی حکومت کے مخالف کا اجلاس ہے۔ یہ اتحاد موجودہ دور میں عالم اسلام کو متحد اور مضبوط بنا سکتا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ اسلامی اتحاد کانفرنس 20 ستمبر 2023 سے دارالحکومت تہران میں شروع ہوئی ہے جو 3 اکتوبر 2023 تک جاری رہے گی۔